IMFمعاہدے کی شرائط کے اثرات کم کر نا ہونگے،میاں ابوذر شاد

01 اکتوبر ، 2024

لاہور(آصف محمود بٹ ) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نئے صدر میاں ابوذر شاد نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں آئی ایم ایف کے پاس جانے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں تھا تاہم اس کے نتیجے میں شرائط کے اثرات کم کرنے ہونگے، معاہدے کے کچھ مثبت پہلو نظر آ رہے ہیں تاہم ٹیکس دہندگان خصوصاً کاروباری برادری کے لیے چیلنجز پیدا ہونگے۔ ’’جنگ‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے میاں ابوذر شاد نے کہا ٹیکس دہندگان پر بوجھ بڑھانے کے بجائے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے پر توجہ دینی ہوگی،حکومت ٹیکس کے موجودہ نظام میں اصلاحات لائے ،نئےٹیکس دہندگان کو بھی میں شامل کرے،انہوں نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ڈیجیٹائز کرنے سے شفافیت آئے گی اور ٹیکس دہندگان کو ہراساں کیے جانے کے امکانات کم ہوں گے ، ڈیجیٹل نظام کافی نہیں ، حکومت ایک ایسا ٹیکس سسٹم متعارف کرائے جس سے چھوٹے تاجروں کو سہولت میسر ہو اور وہ بغیر کسی دباؤ کے اپنی ٹیکس ذمہ داریاں پوری کر سکیں۔میاں ابوذر شاد نے کہا کہ روس کے ساتھ پاکستان کے تجارتی تعلقات کی نئی راہیں کھل رہی ہیں ، روس پاکستان کو توانائی کے شعبے میں مدد فراہم کر سکتا ہے، خاص طور پر قدرتی گیس اور تیل کی درآمد میں۔ اس کے علاوہ زراعت، فارماسیوٹیکل، اور انفارمیشن ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں بھی تعاون بڑھایا جا سکتا ہے،روس کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کے لیے دورہ ایک مثبت اشارہ ہے، حکومت اس موقع کو غنیمت جانتے ہوئے پاک روس تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے جامع پالیسیز وضع کرے اس سے پاکستان کو مغربی ممالک پر انحصار کم کرنے اور اپنی تجارت کو جغرافیائی لحاظ سے متنوع بنانے کا موقع ملے گا۔ پاک روس تجارتی تعلقات میں توانائی کے علاوہ تعمیرات، آئی ٹی، اور دفاعی سمیت متعدد شعبوں میں بھی ترقی کی وسیع گنجائش ہے،توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے روسی ٹیکنالوجی اور وسائل کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔