اسرائیل طاقت کی زبان سمجھتا ہے، ایران ،حملوں کی بھاری قیمت چکانی ہوگی ،اسرائیل

04 اکتوبر ، 2024

نیویارک (آئی این پی )اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر امیر سعید ایروانی نے کہا ہے کہ تجربے نے ثابت کیا ہے کہ اسرائیل صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے سفارت کاری بار بار ناکام رہی ہے کیوں کہ اسرائیل تحمل کو خیر سگالی کے طور پر نہیں بلکہ فائدہ اٹھانے کیلئےکمزوری کے طور پر دیکھتا ہے۔مشرق وسطی کی کشیدہ صورت حال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے ایرانی سفیر نے کہا اسرائیل پر میزائل حملے گزشتہ دو ماہ کے دوران اسرائیل کی مسلسل دہشت گردانہ اور جارحانہ کارروائیوں کا متناسب جواب تھے جو توازن اور ڈیٹرنس کی بحالی کیلئے ضروری تھے ،امیر سعید نے کہا کہ یہ کارروائی اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51کے تحت تہران کے اپنے دفاع کے بنیادی حق کے مطابق ہے اور گزشتہ مہینوں کے دوران ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی سمیت ایران کے خلاف اسرائیلی حکومت کی بار بار جارحیت کا براہ راست جواب ہے۔ انہوںنے مزید کہا کہ اگرچہ اسرائیل بے گناہ شہریوں اور سویلین انفراسٹرکچر کو جارحیت اور قتل عام کا جائز ہدف سمجھتا ہے لیکن ایران کی جانب سے جواب میں دفاعی میزائل حملوں کے ذریعے اسرائیلی فوجی اور سیکورٹی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے سلامتی کونسل میں ایران کے سفیر نے اسرائیل کی قابض حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ خطے کو ایک ایسی تباہی کے دہانے پر دھکیل رہی ہے جس کی مثال نہیں ملتی بے اور جنگ بندی کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔ایرانی سفیر نے امریکی حکومت کی فوجی حمایت اور سیاسی پشت پناہی کے ذریعے اسرائیل کے مجرمانہ اقدامات کی حوصلہ افزائی کرنے اور سلامتی کونسل کو موثر فیصلہ سازی سے مفلوج کرنے کے مقصد کی مذمت کی اور کونسل پر زور دیا کہ وہ کارروائی کرے ۔ علاوہ ازیںسلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب میں اسرائیلی مندوب نے کہا کہ اسرائیل پر میزائل حملوں کی ایران کو بھاری قیمت چکانی ہوگی اور ایران کو ایسے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا جو اس کے تصور سے بھی باہر ہوں گے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی ایران تمام مہذب قوموں اور اپنے ہی عوام کا دشمن ہے ، سلامتی کونسل ایران کے خلاف پابندیاں عائد کرے۔