آئینی ترامیم کے معاملے پر جلد بازی قبول نہیں، مولانا فضل الرحمان

04 اکتوبر ، 2024

اسلام آ باد،لاہور(ما نیٹر نگ ڈیسک،خصوصی نمائندہ) سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے آئینی ترمیم موخر کی جائے، ترامیم کے معاملے پر جلد بازی قبول نہیں ہے،ہم کسی قیمت پر حکومت کے ساتھ پلس ہونے پر آمادہ نہیں ہیں،یہ بل اپنی تفصیلات کے ساتھ اس قابل نہیں کہ اس بل کو پاس کیا جائے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے پیش نظر آئینی ترامیم کا بل مؤخر کردیا جائے، داخلی اور سیاسی اختلافات کو یکجہتی میں تبدیل کردیا جائے، اپوزیشن سے بھی کہتے ہیں کہ وہ اپنے احتجاج کو مؤخر کردیں ،مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم کسی قیمت پر حکومت کے ساتھ پلس ہونے پر آمادہ نہیں ہیں ، ہماری ایک بھی سفارش پر کوئی قانون سازی نہیں ہوئی، 18 ویں ترمیم پر 9 مہینے بیٹھے رہے تھے، آج 24 گھنٹے کے اندر کہہ رہے ہیں کہ ترمیم کریں، حکومت کو آئینی ترمیم پر عجلت کس چیز کی ہے؟مفادات کےلیے ترمیم کرنی ہوتی ہے تو یہ فوراً کرتے ہیں۔سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ عدالت کا 63 اے کا فیصلہ ہم قبول کرتے ہیں،اس میں کوئی میچ فکسنگ نہیں ہونی چاہیے، اسے خریدو فروخت کا ذریعہ نہیں بننا چاہیے۔سابق وزیر اعلیٰ پنجاب و مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر حمزہ شہباز شریف نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرٹیکل 63اے کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر سپریم کورٹ نے آئین کو دوبارہ لکھنے کے عمل کو غلط قرار دیا۔ گزشتہ فیصلے کو بنیاد بنا کر پنجاب میں حکومت کو گرایا گیا تھا۔ جمہوری عمل کا راستہ روکنے کے حربے کو سپریم کورٹ نے کالعدم قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آئین کی تشریح کے بجائے اس میں تحریف کی گئی تھی۔ معزز عدالت کے متفقہ فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔