سپریم کورٹ کا متفقہ فیصلہ، آئین سے ایک اور تشریح تحریف کالعدم قرار

04 اکتوبر ، 2024

اسلام آباد (رپورٹ حنیف خالد)چیف جسٹس مسٹر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ کے متفقہ فیصلے پر اپنے ردعمل میں ملک کے معروف ماہر آئین وقانون بیرسٹر ظفراللہ خان، سپریم کورٹ آف پاکستان بار کے سابق صدر محمد احسن بھون، پاکستان انسٹیٹیوٹ آف لیجسلیٹیو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپرنسی کے صدر احمد بلال محبوب نے کہا کہ آئین پاکستان سے ایک اور تشریح تحریف کالعدم قرار دیکر 2024 کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے پانچ رکنی بنچ نے اپنے حلف کا حق ادا کردیا ہے۔ احمد بلال محبوب  نے کہا کہ   فیصلے کے بعد آرٹیکل 63۔اے کی تشریح آئین کے اصل متن کے مطابق ہوگئی  ، بیرسٹر ظفراللہ  نے کہا کہ متفقہ فیصلے نے 2022 کے تین دو کے اکثریتی فیصلے نے صریح غلطی کو درست کیا،بیرسٹر ظفر اللہ خان نے جنگ گروپ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ قانون، دستور اور بین الاقوامی روایات کے عین مطابق ہے پوری دنیا میں عدم اعتماد کی صورت میں پارلیمان کا ووٹ تو شمار ہوتا ہے لیکن بعد میں بعض اوقات ان میں سے کسی کو نااہل کیا جاسکتا ہے۔