لاپتا افرادکی کیٹیگریزکا تعین کئے بغیرکوئی کیس حل نہیں ہوگا،سندھ ہائیکورٹ

16 اکتوبر ، 2024

کراچی (آئی ا ین پی) سندھ ہائیکورٹ نے سرکاری وکلا سے لاپتہ افرادکی کیٹیگریزکے تعین کا میکنزم طلب کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ جبری اورازخودگم شدگی کی الگ الگ کیٹیگریز بنائی جائیں،لاپتا افرادکی کیٹیگریزکا تعین کیے بغیرکوئی کیس حل نہیں ہوگا ۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت4ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔منگل کو سندھ ہائیکورٹ میں لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق شہریوں کی درخواست پرسماعت ہوئی جہاں لاپتا افراد کے اہلخانہ، پولیس حکام اور سرکاری وکلا پیش ہوئے۔ عدالت نے سرکاری وکلا سے لاپتا افرادکی کیٹیگریزکے تعین کا میکنزم طلب کرتے ہوئے کہا کہ لاپتا افرادکی کیٹیگریزکا تعین کیے بغیرکوئی کیس حل نہیں ہوگا۔ سماعت کے دوران درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ شہری محمد طاہر اور محد انور سہراب گوٹھ سے لاپتا ہیں، اعزازالحسن، محمد عمر فاروق اور محمد پرویزبھی مختلف علاقوں سے غائب ہیں۔ کیس کے تفتیشی افسر کا کہنا تھا لاپتا شہام صدیقی نشہ کرتا تھا اور ازخود غائب ہوا ہے، اس پر عدالت نے کہا کہ نشے کی حالت والے شہری کو لاپتا میں کیسے شامل کرسکتے ہیں؟ مگر ہرشہری کی تلاش ریاست کی ذمہ داری ہے۔ عدالت نے سرکاری وکلا کو ہدایت کی کہ جبری لاپتا اور ازخود غائب ہونے والوں کی علیحدہ علیحدہ کیٹیگریز بنائیں۔