لاہور، سوشل میڈیا کی طالبہ سے زیادتی کی غیر مستند خبر، FIAکی 7 رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل

16 اکتوبر ، 2024

لاہور، کراچی( نمائندگان جنگ،نیوز ڈیسک) لاہور میں سوشل میڈیا کی طالبہ سے زیادتی کی غیر مستند خبر پر پنجاب حکومت نے 7رکنی تحقیقاتی کمیٹی بنادی،متاثرہ طالبہ اور ان کے والد نے بھی تردید کردی،پنجاب پولیس نے کہا ہے کہ طالبہ سے زیادتی کے واقعہ کے کوئی شواہد نہیں ملے۔ پنجاب اسمبلی میں بھی دوسرے روز بھی ہنگامہ ہوا، طلبہ کا احتجاج جاری رہا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے نجی کالج مبینہ زیادتی کیس میں 7رکنی اعلی اختیاراتی کمیٹی قائم کردی ہے، ڈس انفارمیشن پھیلانے کی تحقیقات کی جائے گی -چیف سیکرٹری اعلیٰ سطح خصوصی کمیٹی کے کنوینئر مقررکر دئیے گئے- سیکرٹری ہوم،ہائر ایجوکیشن، ہیلتھ، سپیشل ایجوکیشن اور دیگر سپیشل کمیٹی کے رکن ہونگے-تحقیقاتی کمیٹی زیادتی کیس کے شواہد اور فریقین کے بیانات قلم بند کرے گی-اسپیشل کمیٹی واقعہ کے بارے میں پولیس کارروائی اور کالج انتظامیہ کے ریسپانس کا بھی جائزہ لے گی ،کمیٹی کو 48گھنٹوں میں رپورٹ مرتب کرکے وزیر اعلی پنجاب کو پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔طالبہ نے بھی زیادتی کے واقعے کی تردید کردی ہے۔ تحریری بیان کے مطابق 11 اکتوبر کو ڈاکٹرز نے انہیں ڈسچارج کرتے ہوئے 15 روز آرام کا مشورہ دیا تھا۔