سیٹلائٹ براڈ بینڈ سپیکٹرم کی نیلامی کی کوئی مثال نہیں، ایلون مسک کی امبانی پرتنقید

16 اکتوبر ، 2024

کراچی (جنگ نیوز) ڈیجیٹل مواصلات کی عالمی کمپنی اسٹارلنک کے مالک اور دنیا کے امیرترین انسان ایلون مسک نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے سیٹلائٹ براڈ بینڈ اسپیکڑم کی نیلامی کی پہلے کوئی مثال موجود نہیں۔ وہ برطانوی خبررساں ادارے کی اس خبر پرردعمل دے رہے تھے جس میں کہا گیا ہے کہ ان کے حریف ارب پتی مکیش امبانی براڈ بینڈ اسپیکٹرم مختص کرنے کےلیے نیلامی کا راستہ اپنانے کےلیے لابنگ کررہے ہیں۔ ایلون مسک اور امبانی کے مابین ابھرنے والے اس قضیے کودوارب پتیوں کی جنگ تصور کیاجارہا ہے۔اسٹارلنک کا موقف ہے کہ لائسنسوں کی انتظامی الاٹمنٹ ہی عالمی رحجان کے مطابق ہے جبکہ امبانی کی ریلائنس کمپنی کا کہنا ہے کہ بولی سے سب کو برابر کے زیادہ مواقع ملیں گے۔ اتوار کے دن ریلائنس کے امبانی نے کہا تھا کہ بھارتی ٹیلی کام ریگولیٹر کا یہ فیصلہ غلط ہے کہ سیٹلائٹ براڈ بینڈ اسپیکٹرم الاٹ کیاجائے اور اسکی بولی نہ کی جائے۔ یہ فیصلہ صنعتی شعبے سے فیڈ بیک اور مشاورت کےبغیر کیاگیا ہےاور اس عمل کو دوبارہ سے شروع ہونا چاہیے۔اسی پرردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایلون مسک نے ایکس پر لکھا ہے کہ ریلائنس کی جانب سے نیلامی جیسے کسی فیصلے کے حوالے سے لابی کرنا ایسی چیز ہے جس کی پہلے کوئی مثال موجود نہیں ہے۔ بین الاقوامی ریگولیٹر آئی ٹٰی یو نے بہت عرصہ پہلے ہی اس سپیکٹرم کو سیٹؒائٹس کےلیے شیئرڈ اسپیکٹرم قراردے دیا تھا۔ بھارت آئی ٹی یو کا رکن ہے اور اس نے اس معاہدے پر دستخط کر رکھے ہیں جو سیٹلائٹ اسپیکٹرم کو ریگولیٹ کرتا ہے اور اس امر کی وکالت کرتا ہے کہ الاٹمنٹ معقول، موثر طور پر اور سستے طریقے سے کی جانی چاہیے کیونکہیہ ایک محدود قدرتی وسیلہ ہے۔ریلائنس نے منگل کو درخواست کے باوجود ایلون مسک کے اس ردعمل پر کوئی جواب نہیں دیا۔