ڈیرہ اسماعیل خان(آئی این پی ) جمعیت علما اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ اسلام کے منافی قانون سازی نہیں کر سکتی، پاکستان کے آئین کی بنیاد اسلام ہے، آئین کہتا ہے تمام قوانین قرآن و سنت کے تابع ہوں گے، حق حکمرانی عوام کے منتخب لوگوں کو حاصل ہو گا، الیکشن تو ہو جاتے ہیں لیکن نتائج کوئی اور مرتب کرتا ہے۔ڈیرہ اسماعیل خان میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئین میں ترامیم آتی رہی ہیں کچھ متنازع بھی آئیں لیکن پارلیمنٹ کی خودمختاری سےکبھی انکار نہیں کیا، ہمارے آئین کی بنیاد اسلام پر ہے، آئین کہتا ہے تمام قوانین آئین و سنت کے تابع ہونگے، قران اور سنت کے منافی کوئی قانون نہیں بنایا جائے گا، یہ ملک سیکولر نہیں ہے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ پاکستان ایک جمہوری ملک ہے جس میں عوام کی شراکت داری ہے اور آمریت نہیں ہو گی، عوام کی مرضی کے خلاف زبردستی ان پر کوئی مسلط نہیں ہوگا، حق حکمرانی عوام کے متنخب لوگوں کو حاصل ہوگی لیکن جمہوریت کو بھی آئین اور قانون میں واضح کیا گیا ہے کہ اس میں قران و سنت کے منافی قانون سازی نہیں ہوگی۔ سرابرہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ آج تک اسلامی نظریاتی کونسل کی شفارشات مرتب ہو کر پارلیمنٹ میں آتی رہی لیکن پارلیمان میں پیش ہونے کے بعد پتہ نہیں کس کمرے میں بند ہوتی رہی، پارلیمنٹ میں ان پر بحث کرنے کے لیے کوئی پابند نہیں لیکن 26 ویں آئینی ترمیم کے تحت پارلیمان اسلام نظریاتی کونسل کی سفارشات پر بحث ہوگی اور بل آخر اس کا نتیجہ قانون سازی کی صورت میں نکلے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت بھی قران و سنت کی پابند ہے، ہمارے یہاں الیکشن ہو جاتے ہیں لیکن نتائج کوئی اور مرتب کرتا ہے، سربراہ جے یو آئی نے کہا آج بھی یہی منصوبہ تھا مزید پیش رفت کی جائے، جمہوری نظام کو اسٹیبلشمنٹ کے پنجے کے نیچے دیا جائے اور اس کی گرفت کو مضبوط کیا جائے لیکن ایک مہینے کی مشقت کے بعد ہم نے ان کی گرفت کو مضبوط نہیں ہونے دیا اور ان کو اپنے دائرہ کار تک محدود کردیا۔ پاکستان اس صورت میں مستحکم ہوگا جب ہر ادارہ اپنے دائرہ کار کے اندر کے کام کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بہت سارے مسائل ہیں، عام آدمی کو امن و امان نصیب نہیں ہے، کئی دہائیوں سے یہ مسئلہ چلتا آرہا ہے لیکن ہمیں کہا جاتا ہے یہ مسئلہ ابھی حل ہوجائے گا اور ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے پاس دہشت گردی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے کوئی پالیسی نہیں ہے، ہم ملک میں دہشت گردی کو بھی اپنی عوام کو بلیک میل کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں، کچھ ادارے جرم کے خاتمے کے لیے ہوتے ہیں لیکن ہمارے یہاں کچھ ادارے ایسے بھی ہیں جو جرم کو استعمال کرنے کے لیے ہیں۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا صوبوں کے درمیان نفرتیں پیدا کی جارہی ہیں، ایک صوبہ دوسرے صوبے پر یلغار کی باتیں کررہا ہے، اس ساری صورتحال میں ہمارے پاس آئینی طور پر ایک تیسرا ستون ہے اور وہ وفاقی نظام ہے، آئین پاکستان کی روح سے کوئی صوبوں کے وسائل پر قبضہ نہیں کرسکتا، اگر ہم اپنے حق کی بات کرتے ہیں تو ہمیں غدار کہا جاتا ہے، یہ غداری نہیں ہے آئین کا دفاع ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج ہمارے لوگ دیہاتوں میں محفوظ نہیں ہیں، مسلح گروہ نے ہمارے نظام پر قبضہ کیا ہے، ریاستی رٹ نہیں ہے اور سب چیزیں ان کے قبضے میں ہیں۔ سربراہ جے یو آئی نے کہا پاک چین اقتصادی راہداری ( سی پیک) ملکی ترقی کا دروازہ ہے، آج ہم امن و امان کے نام پر چین اور امریکا کو بلیک میل کررہے ہیں، یہ سب ڈالر کمانے کے طریقے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے دن بھی کہا تھا کہ یہ الیکشن دھاندلی زدہ ہیں اور آج بھی ہم یہی کہتے ہیں۔
ممبئی معروف بھارتی اداکار شاہ رخ خان کو قتل کر دینے کی دھمکی موصول ہونے پر ممبئی پولیفس نے مقدمہ درج کر لیا۔...
سیئولشمالی کوریا نے متعدد بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ کیا ہے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق شمالی کوریا کے ہمسایہ...
واشنگٹن امریکی صدر جوبائیڈن نے دوسری بار صدر منتخب ہونے پر ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد دیتے ہوئے وائٹ ہاؤس آنے...
اسلام آبادسابق وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا ٹرمپ کے ساتھ ذاتی تعلق ہے یہ مبالغہ نہیں ہے،...
اسلام آباد وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وفاق...
اسلام آبادپاکستان میں 50فیصد سے زیادہ سگریٹس کی غیر قانونی فروخت کا انکشاف ہوا ہے، قانونی سگریٹس کی فروخت...
اسلام آباداسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں احتساب عدالت کو بانئ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی...
ناگپور بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیرین لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے کہا ہے کہ راشٹریہ سوائم...