اختر مینگل و دیگر پر مقدمات کے خلاف بی این پی کی اپیل پر کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں شٹر ڈاون

31 اکتوبر ، 2024

کوئٹہ(پ ر+اسٹاف رپورٹر+ نامہ نگاران) بلوچستان نیشنل پارٹی کی مرکزی کال پر پارٹی سربراہ سردار اختر مینگل ودیگر رہنماؤں کے خلاف اسلام آباد میں جھوٹے مقدمات کے اندراج اورمرکزی فنانس سیکرٹری اختر حسین لانگو اور شفیق مینگل کی گرفتاری، مرکزی انسانی حقوق کے سیکرٹری احمد نواز بلوچ ،سینٹرل ایگزیکٹوکمیٹی کے ممبر ٹکری شفقت اللہ لانگو ایم پی اے وڈھ جہانزیب مینگل ودیگر کے خلاف ایف آئی آر بی ایس او کے مرکزی چیئرمین بالا چ قادر بلوچ سیکرٹری جنرل صمند بلوچ مرکزی انفارمیشن سیکرٹری شکور بلوچ سمیت ہزاروں کی تعداد میں سیاسی اور سماجی کارکنوں کے فورتھ شیڈول میں نام اندراج اور ان کی سیاسی سرگرمیوں کو کنٹرول کرنے بلوچستان میں جبری گمشدگیوں میں اضافہ سنگین انسانی حقوق کی پامالی اور متنازع 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے خلاف کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی گئی۔سوراب، نوشکی، مستونگ، قلات‘ خضدار، خاران، پنجگور‘ کوئٹہ‘ژوب‘قلعہ سیف اللہ سمیت مختلف شہروں میں تمام چھوٹے اور بڑے کاروباری مراکز بنداورسڑکوں پر ٹریفک معمول سے کم رہی۔پارٹی رہنماؤں نے سردار اختر مینگل اور مرکزی قائدین پر ایف آئی آر کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کا یہ رویہ ناقابل قبول ہے ،اس طرح کے رویئے سے نفرتوں میں مزید اضافہ ہوگا ۔بی این پی کو ماضی میں بھی دیوار کے ساتھ لگانے کی کوشش کی گئی مگر تمام ہتھکنڈے ناکام ہوئے۔انہوں نے کہا کہ سردار اختر مینگل کو بلوچستان اور بلوچ قوم کے حقوق کی بات کرنے کی سزا دی جارہی ہے ، آج کی کامیاب شٹر ڈاؤن ہڑتال نے ثابت کیا کہ یہاں کی تاجر برادری،بلوچستان میں ہونے والی نا انصافیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کرے گی۔اس موقع پر مرکزی لیبر سیکرٹری موسیٰ بلوچ‘سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر و ضلعی صدر غلام نبی مری‘چیئرمین واحد بلوچ‘ملک محئی الدین لہڑی‘ڈاکٹر علی احمد قمبرانی‘طاہر شاہوانی‘اسماعیل کرد‘میر محمد اکرم بنگلزئی‘پرنس عبدالرزاق بلوچ‘میر غلام مصطفیٰ سمالانی‘میر غلام رسول مینگل محمد لقمان کاکڑ حاجی محمد ابراہم پرکانی‘حاجی وحید خان لہڑی‘رضا جان شاہیزئی‘ڈاکٹر جاوید بلوچ‘ارباب نذیر دہوار‘عامر شاہوانی‘نیا زمحمد حسنی‘نواز ساتکزئی‘حبیب لانگو،سبزعلی مری،سیف اللہ سمالانی،میر محمد رفیق سمالانی،وسیم لہڑی،حاجی عارف مینگل،میر وائس مینگل انور سمالانی و دیگر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی نگرانی اور مختلف شاہراہوں پر گشت کرتے رہے تاکہ کوئی نا خوشگوار واقعہ رونما نہ ہو۔ہڑتال کی پشتونخوامیپ‘نیشنل پارٹی‘پی ٹی آئی‘اے این پی ‘جمہوری وطن پارٹی‘ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی‘نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ‘مجلس وحدت المسلمین‘جے یو آئی شیرانی ‘جمعیت علماء اسلام نظریاتی اور انجمن تاجران بلوچستان‘مرکزی انجمن تاجران بلوچستان سمیت دیگر تمام سیاسی مذہبی جماعتوں اور دکانداروں کے شکرگزار ہیں جنہوں نے پارٹی کی مرکزی کال پر ہمارے ساتھ تعاون کر کے ہڑتال کو کامیاب بنایا۔خضدارکے نامہ نگارکے مطابق سردار اختر مینگل اور انکے ساتھیوں کے خلاف مقدمات ،اختر حسین لانگو ودیگر کی گرفتاری کے خلاف خضدار وڈھ اور نال میں شٹرڈاؤن ہڑتال رہی ۔ اس موقع پر کاروباری اور تجارتی مراکز بند رہے ۔نوشکی سے نامہ نگار کے مطابق بی این پی کی مرکزی کال پر نوشکی میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال رہی اورتمام دکانیں مارکیٹیںاور مالیاتی ادارے بند رہے ۔خاران کے نامہ نگارکے مطابق خاران میں بھی مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال رہی ۔دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے۔قلات کے نامہ نگار کے مطابق مرکزی کال پر شہر میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال رہی جس کی وجہ سے شہر میں بازار مارکیٹیں میڈیکل سٹورز ہوٹلز شاپنگ سینٹرز سمیت چھوٹے بڑے کاروباری مراکز بندرہے،بی این پی قلات کے رہنما آغا قلندر احمد زئی میر قادر بخش مینگل میر عبدالفتح عالیزئی وڈیرہ رحیم مینگل سعید مینگل ودیگر دن بھر بازار میں ہڑتال کی نگرانی کرتے رہے،جبکہ 2 نومبر کو بی این پی نے بلوچستان بھر میں پہیہ جام کا اعلان کیا ہے۔