کراچی(نیوزڈیسک)رواں ماہ شائع ہونے والی اپنی رپورٹ میں آکسفیم نے انکشاف کیا کہ 2017 اور 2023کے درمیان مختص کیے گئے فنڈز میں سے40فیصد تک کا سراغ نہیں لگایا جا سکتا۔ بین الاقوامی تنظیم آکسفیم نے یہ انکشاف کرتے ہوئے عالمی بینک کی موسمیاتی فنڈنگ کی شفافیت پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں کہ ماحولیاتی تبدیلی کے خطرے سے دوچار ممالک کے لیے دیے گئے 41 ارب ڈالر کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔رواں ماہ شائع ہونے والی اپنی رپورٹ میں آکسفیم نے انکشاف کیا کہ 2017 اور 2023 کے درمیان مختص کیے گئے فنڈز میں سے 40 فیصد تک کا سراغ نہیں لگایا جا سکتا۔یہ فنڈز، جن کا مقصد کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کو بڑھتے ہوئے موسمیاتی بحران سے نمٹنے میں مدد کرنا ہے، کا کوئی واضح ریکارڈ موجود نہیں ہے کہ یہ رقم کہاں گئی یا اسے کیسے استعمال کیا گیا جس سے اس فنڈ کی افادیت کو جانچنا ناممکن ہو گیا ہے۔
راولپنڈی نیوز) وفاقی حکومت نے 9نومبر کو علامہ اقبال کے یوم پیدائش پر ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کر...
کراچی کینیڈا نے ملکی سلامتی کو درپیش خطرات کے پیش نظر چین کی سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کو اپنی سرزمین پر تمام...
کینبرا آسٹریلوی وزیر خارجہ پینی وونگ نے بھارت پر کینیڈا میں سکھوں کو نشانہ بنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا...
سیئولشمالی کوریا نے متعدد بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ کیا ہے۔ شمالی کوریا کے ہمسایہ ممالک جنوبی کوریا اور جاپان...
ممبئی معروف بھارتی اداکار شاہ رخ خان کو قتل کر دینے کی دھمکی موصول ہونے پر ممبئی پولیفس نے مقدمہ درج کر لیا۔...
کیف یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے جمعرات کو کہا کہ یوکرین پر اپنے حملے کو روکنے کے لئے روس کو مراعات دینا...
اسلام آباد یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن نے چینی کی قیمت میں کمی کردی۔ذرائع کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز...
اسلام آ باد وفاقی بیورو کریسی میںتقرر و تبادلے کئے گئے ہیں۔ وزیراعظم نے ڈاکٹر نجیب اللہ کو ممبر سائنس و...