جیل ریفارمز ، پنجا ب کی جیلوں میں وارڈرز کی ڈیوٹی شفٹ 8گھنٹے

31 اکتوبر ، 2024

لاہور(آصف محمود بٹ) پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ جیل ریفارمز کے ذریعے صوبے بھر کی جیلوں میں تعینات وارڈرز کی ڈیوٹی شفٹ 8گھنٹے کر دی گئی ۔ جیل مینوئل 1978 میں وضع کردہ قانون کے مطابق جیل ملازمین کو عید ،تہوار سمیت کسی روز کوئی چھٹی نہیں مل سکتی۔ ’’جنگ‘‘ کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق جیل وراڈرز جن کا سکیل پنجاب پولیس کے کانسٹیبل کے برابر ہے کا یہ دیرینہ مطالبہ تھا کہ انکی 24گھنٹوں میں چار چار گھنٹوں کی دو شفٹیں ختم کرکے 8گھنٹے کی ایک شفٹ کر دی جائے۔ وزیر اعلی پنجاب کی اس جیل ریفارمز پالیسی سے محکمہ جیل خانہ جات میں تعینات 65فیصد وارڈرز (11ہزار سے زائد وارڈرز ) مستفید ہونگے۔آئی جی جیل خانہ جاتمیاں فاروق نذیر نے بتایا کہ یہ سسٹم 2ماہ کے ٹرائل پر شروع کیا گیا ہے اور تمام سپرنٹنڈنٹس جیل سے کہا گیا ہے کہ اس پالیسی پر فیڈ بیک دیں۔۔آئی جی جیل خانہ جات پنجاب میاں فاروق نذیر نے بتایا کہ افسران کی رہائشوں کے باہر تعینات رائفل سنتری اور سیکورٹی ڈیوٹی اور جیلوں کے انٹری گیٹس پر مامور ملازمین کی شفٹ بھی اب چار گھنٹے سے بڑھا کر آٹھ گھنٹے کر دی گئی ہے ۔ آئی جی جیل خانہ پنجاب نے روزنامہ ’’جنگ‘‘ کی پنجاب میں جیل ریفارمز کے حوالے سےکاوشوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مثبت رپورٹنگ کے ذریعے اس اہم ترین مسئلے کو اجاگر کیا گیا جو قیام پاکستان سے لے کر اب تک حل طلب تھا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی43 جیلوں میں 4ہزار وارڈرز کی کمی ہے ۔ آئی جی جیل خانہ جات نے کہا کہ جیل مینوئل 1978کے تحت قانون میں جیل ملازم کےلئے ہفتہ میں کوئی چھٹی نہیں۔ فاروق نذیر نے کہا ان خالی پوسٹوں پر وارڈرز کی بھرتیوں کے بعد پالیسی بنائیں گے کہ ہر جیل وارڈر مہینے میں 4دن چھٹی کرے اور کوشش ہوگی کہ وہ اتوار کو چھٹی کرے تاکہ ملازم فریش ہوکر اگلا پورا ہفتہ محنت اور تندہی سے اپنے فرائض سرانجام دے۔