سعودی عرب سرمایہ کاری 2.8 ارب ڈالر، معاہدوں کی تعداد 27 سے بڑھ کر 34، پانچ پر عملدرآمد شروع ہوچکا، سعودی وزیر خالد بن عبدالعزیز

31 اکتوبر ، 2024

اسلام آباد(نمائندہ جنگ)وزیراعظم شہباز شریف نےسعودی عرب کے تعاون سے پاکستان کو اقتصادی ترقی اور خوشحالی کی منزل سے ہمکنار کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں سعودی عرب کی حالیہ سرمایہ کاری کا حجم 2.8 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے جبکہ سرمایہ کاری معاہدوں کی تعداد بڑھ کر34ہوگئی‘معاہدوں پر دستخطوں کی سیاہی خشک ہونےسے قبل عملدرآمد کاآغازخوش آئند امر ہے، دونوں ملک مل کر ترقی کی منازل طے کریں گے اور دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ دیں گے ‘ آنے والے دنوں میں ا ن معاہدوں پر عملدرآمد میں پیشرفت ہو گی‘ مجھے امید ہے کہ آئندہ ماہ کے وسط میں جب میں دوبارہ سعودی عرب آئوں گا تو دونوں ملکوں کے عوام کے لئے مزید اچھی خبروں کے ساتھ آئوں گاجبکہ سعودی وزیرسرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح کا کہنا ہے کہ دورہ پاکستان کے دوران 2.2 ارب ڈالر مالیت کے 27 معاہدوں پر دستخط ہوئے تھے جو صرف ایک آغاز ہے‘بات چیت کے بعد ان معاہدوں کی تعداد 27 سے بڑھ کر 34 ہو گئی ہے جبکہ اس کا حجم میں 2.8 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے ‘5معاہدوںپر عملدرآمد کا آغاز ہو چکا ہے‘سعودی عرب میں پاکستانی ورکروں کی تعداد میں اضافہ کیا جائےگا‘آئندہ چند ہفتوں میں پاکستان سے 300 طبی افرادی قوت سعودی عرب آئے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو ریاض میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔شہباز شریف کا کہناتھاکہ انہوں نے آئی ایم ایف پروگرام میں تعاون پر سعودی عرب کا شکریہ اداکیا، امید ہے کہ یہ آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کا آخری پروگرام ہو گا، انشااللہ اس کے بعد ہم سخت محنت ، کوششوں اور برادر ملک سعودی عرب کے تعاون کے ساتھ پاکستان کو اقتصادی ترقی اور خوشحالی کی منزل کی راہ پر گامزن کرنے میں کامیاب ہو ں گے ۔آج اور کل کی ملاقاتوں میں اسلام آباد میں طے پانے والے معاہدوں کے علاوہ مزید معاہدوں پر اتفاق ہوا ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ وہ آئندہ ماہ کے وسط میں دوبارہ اپنے گھر آئیں گے‘اس دورے سے قبل ہم نے ان معاہدوں پر بہت سارا کام کرنا ہے جو دونوں ممالک کے عوام کے مفاد میں ہے۔سعودی عرب کی ٹیم کے ساتھ مل کر ہم معاہدوں کے نظام الاوقات پر عملدرآمد میں کامیاب ہوں گے۔وزیراعظم نے پاکستان اور سعودی عرب کے عوام کو ایک خاندان کی طرح قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ سعودی عرب کی ضروریات کے مطابق ہنر مند افرادی قوت تیار کرنے کے قابل ہوں جس سے نہ صرف سعودی عرب کے ترقیاتی پروگرام کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی بلکہ ترقی اور خوشحالی میں اپنا حصہ بھی ادا کرنے کے قابل ہوں گے۔اس موقع پر خالد بن عبدالعزیز الفالح نے کہا کہ بدھ کو محمد التویجری کی قیادت میں پاکستان کے ساتھ ورکنگ سطح کی میٹنگ ہوئی جس میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات جو پہلے بھی بلند ہیں کو مزیدنئی بلندیوں تک پہنچانے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال ہوا۔بات چیت میں معیشت ، تجارت ، سرمایہ کاری اور عوامی رابطوں کو فروغ دینے پر بات چیت کی گئی۔ شہبازشریف اورشہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت اور وژن کی روشنی میں ہم تیزی سے پیشرفت کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 5 معاہدو ں پر عملدرآمد کا آغاز ہو چکا ہے، پاکستان سے زراعت سے متعلق برآمدات بھی شروع ہو چکی ہیں، مزید 5 معاہدوں پر عملدرآمد کے حوالےسے اعلانات متعلقہ کمپنیاں کریں گی۔مصنوعی ذہانت اور عالمگیر ڈیجیٹل سپیس کے حوالے سے پور ی دنیا کی نظریں سعودی عرب پر ہیں ، ہم اپنے ڈیجیٹل سپیس میں پاکستانی کمپنیوں کی شمولیت کے متمنی ہیں، ہمیں امید ہے کہ وزیراعظم پاکستان کے دورے اور ان کے وژن و اصلاحات اور سعودی ولی عہد کی ہدایت کے مطابق پاکستان ان مواقع سے بھرپور استفادہ کرے گا۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے پاکستان کو ترجیحی حیثیت دی ہے اورپاکستان سے مسلسل رابطوں کے لئے انہوں نے محمد التویجری کو ذمہ داریاں سونپی ہیں۔ سعودی وزارت سرمایہ کاری میں بھی ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر کے ساتھ رابطے میں ہے۔