کیمی بیڈ ینوک کنزرویٹو پارٹی کی نئی سربراہ منتخب، برطانیہ میں نئی تاریخ رقم، بڑی سیاسی جماعت کی پہلی سیاہ فام خاتون لیڈر ، اولین کام لیبر کا احتساب ، دوسرا اپنی حکومت کی تیاری کرنا ہے، کامیابی کے بعد خطاب

03 نومبر ، 2024

لندن ( سعید نیازی، شہزاد علی ) کیمی بیڈینوک کنزرویٹیو پارٹی کی نئی سربراہ منتخب ہوگئیں ۔ نائیجیریا نژادبیڈینوک نے برطانیہ میں ایک بڑی سیاسی جماعت کی سربراہی کرنے والی پہلی سیاہ فام خاتون کے طور پر تاریخ رقم کی ہے۔ انہوں نے اپنے حریف رابرٹ جینرک کو شکست دے کر ٹوری پارٹی کی لیڈر بنی ہیں۔ وہ سابق وزیراعظم اور پارٹی لیڈر رشی سوناک کی جگہ پارٹی قیادت سنبھالیں گی۔ووٹنگ میں 131,680ارکان نے حصہ لیا ۔کیمی بیڈینوک کو 53,806اور شکست کھانے والے رابرٹ جینرک کو 41,388ووٹ پڑے۔ جولائی کے الیکشن میں بری طرح شکست اور صرف 121ارکان منتخب ہونے کے سبب رشی سوناک نے پارٹی قیادت چھوڑنے کا اعلان کیا تھا ۔کیمی بیڈینوک سابق وزرائے اعظم لز ٹرس اور رشی سونک کے دور میں منسٹر رہ چکے ہیں ۔جولائی میں الیکشن کے وقت کیمی بیڈینوک بزنس سیکرٹری کے عہدے پر فائز تھیں۔ وہ اس وقت شیڈو ہاوسنگ سیکرٹری ہیں۔کیمی بیڈینوک 2017 کے الیکشن میں رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئی تھیں۔ کنزرویٹیو پارٹی کی قیادت کیلئے ابتدائی طور پر چھ امیدوار میدان میں اترے تھے، کامیابی کے بعد اپنے پہلے خطاب میں کیمی بیڈینوک کا کہنا تھا پارٹی کا لیڈر بننا بہت بڑا اعزاز ہے، انھوں نے اپنے پیشرو رشی سونک اور قیادت کے دیگر امیدواروں کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔ انھوں کے کہا کہ ان کے اگلے اہداف مشکل مگر سادہ ہیں۔ ایک تو لیبر حکومت کا احتساب اور دوسرا واضح منصوبے کے ساتھ اپنی حکومت کی تیاری کرنا ہے۔ ا نہوں نے پارٹی کے اراکین پر زور دیا کہ وہ بنیادی سچائیوں کا سامنا کریں اور یہ وقت ہے "سچ بولنے" اور اپنا کام کرنے کا۔ قابل ذکر بات یہ بھی ہے کہ پارلیمنٹ کے صرف ایک تہائی کنزرویٹو ممبران نے بیڈینوک کی قیادت میں جیت کی حمایت کی اس سے قبل، بیڈینوک نے اپنے ارادے کا اظہار کیا کہ وہ اپنے تمام چھ حریفوں کو جنرک سمیت، قیادت کی دوڑ میں فرنٹ بینچ کے عہدوں کے لیے پیشکشیں فراہم کریں گی۔ تاہم، جیمز کلیورلی، شیڈو ہوم سکریٹری جنہوں نے مقابلے میں تیسرا مقام حاصل کیا، پہلے ہی فرنٹ بینچ کی پوزیشن سے انکار کر چکے ہیں۔ وزیراعظم نے کیمی بیڈینوک کے نئے ٹوری لیڈر بننے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے ملک کیلئے فخر کا مقام ہے کہ پہلا سیاہ فام شخص ویسٹ منسٹر کی پارٹی کا لیڈر بنا ہے ۔وہ برطانوی عوام کیلئے ان کے اور کنزرویٹیو پارٹی کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں۔کیمی بیڈینوک نے رشی سوناک کی جگہ لی ہے، جنہوں نے جولائی میں پارٹی کے اہم انتخابی نقصانات کی نگرانی کی، عام انتخابات میں کنزرویٹو نے بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ اپنی پوری مہم کے دوران، Badenoch نے پارٹی کے بنیادی اصولوں کی طرف واپسی پر زور دیا اور ایک نیا اسٹریٹجک پلیٹ فارم قائم کرنے کے لیے آنے والے مہینوں میں جامع پالیسی جائزوں کا سلسلہ شروع کرنے کے اپنے ارادے کا اشارہ کیا۔ بیڈینوک کا تخت نشین ہونا انہیں صرف آٹھ سالوں میں چھٹی کنزرویٹو رہنما کے طور پر نشان زد کرتا ہے، جس نے انہیں ایک منقسم پارٹی میں مفاہمت کا زبردست کام سونپا۔