ملکی جیلوں میں 66 ہزار کی گنجائش، قیدی ایک لاکھ سے زائد، پنجاب کو چیلنجز، چیف جسٹس

03 نومبر ، 2024

لاہور (کورٹ رپورٹر، مانیٹرنگ سیل)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے پنجاب میں جیلوں کا معائنہ کرنے اور سفارشات مرتب کرنے کیلئے ذیلی کمیٹی تشکیل دیدی جس میں 9مئی مقدمات کی ملزمہ معروف فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ ،جسٹس (ر) شبر رضا رضوی، صائمہ امین خواجہ ایڈووکیٹ، سینیٹر احد خان چیمہ شامل ہیں۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جیل اصلاحات سے متعلق لاہور میں اہم مشاورتی اجلاس ہوا،جس میں لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس عالیہ نیلم نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں خدیجہ شاہ، دیگر معزز جج صاحبان، جیل سپرنٹنڈنٹ، سیاسی و سماجی شخصیات نے بھی شرکت کی، اجلاس میں نیشنل جیل ریفارمز پالیسی تیار کرنے کیلئے افتتاحی بحث کی گئی۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ منصفانہ قانونی فریم ورک کو یقینی بنانے کے لیے جیل کا موثر نظام ضروری ہے، لاء اینڈ جسٹس کمیشن کے اعداد و شمار سے ملک بھر میں گہری تشویشناک صورتحال کا پتا چلتا ہے، 66ہزار کی گنجائش رکھنے والے جیلوں میں ایک لاکھ سے زائد قیدیوں کو رکھا ہوا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ اس حوالے سے پنجاب کو خاص طور پرزیادہ چیلنجز کا سامنا ہے، پنجاب میں 36ہزار افراد کی گنجائش والی جیلوں میں 67ہزار سے زائد قیدیوں کو رکھا گیا ہے، 36ہزار سے زائد قیدی وہ ہیں جن کے مقدمات زیر سماعت ہیں، یہ قیدی ایک سال سے زائد عرصے سے اپنے مقدمات کی سماعت کے منتظر ہیں۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے پنجاب میں ان فوری مسائل کو حل کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور صوبے بھر کی جیلوں کا معائنہ کرنے اور سفارشات دینے کیلئے ذیلی کمیٹی تشکیل دیدی جس میں جسٹس(ر) شبر رضا رضوی، صائمہ امین خواجہ ایڈووکیٹ، سینیٹر احد خان چیمہ اور خدیجہ شاہ بھی شامل ہیں۔