آمدن میں کمی، حکومت کے پاس ٹیکس بڑھانے، منی بجٹ کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا

03 نومبر ، 2024

اسلام آباد (مہتاب حیدر) ایف بی آر کی آمدن میں کمی کے پیش نظر حکومت کے پاس اضافی آمدن کےلیے اقدامات کرنے کے سواکوئی آپشن باقی نہیں رہ گیااور ان آپشنز میں ٹیکس کی شرحوں میں اضافے کی صورت میں منی بجٹ لانا اوراخراجات کم کرنا اور نفاذ کے اقدامات شامل ہیں، ایک آرڈیننس کا مسودہ بنالیا گیا ہے اور اسے جلد ہی وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کیے جانے کا امکان ہے،آئی ایم ایف کا وفد دسمبر سے پہلے اسلام آباد آسکتا ہے ۔ یہی وہ چند اقدامات ہیں جن سے آئی ایم ایف مطمئن ہوسکتا ہے۔ اگرچہ ابھی تک ایسے کوئی مضبوط شواہد تو نہیں کہ آئندہ چند مہینوں میں آئی ایم ایف اپنا کوئی مشن اسلام آباد بھیجے گا۔ پاکستانی حکام کہتے ہیں کہ ٓئی ایم ایف کی ٹیم دسمبر 2024 میں پاکستان کا دورہ کرے گی لیکن اندر کے لوگوں کا اصرار ہے کہ وہ جلد ہی کسی وقت آنے کو ترجیح دے گی۔ ایک آرڈیننس کا مسودہ بنالیا گیا ہے اور اسے جلد ہی وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ یہ توقع کی جارہی ہے کہ اس آرڈیننس کا اجرا رواں مہینے میں ہی ہوجائے گا۔ ایف بی آر کے ہائی اپس کا دعویٰ ہے کہ مجوزہ آرڈیننس میں بینک اکائونٹس منجمد کرنے، پلاٹوں کی خریداری، گاڑیوں کی خریداری اور دیگر اقدامات جیسےسخت اقدامات کا نفاذ شامل ہے۔ ایک اعلیٰ ذریعے نے دی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ ایف بی آر تمام درآمدات پرود ہولڈنگ ٹیس کی شرحیں بڑھا سکتا ہے۔