بشری بی بی اور علیمہ خان گروپ الگ الگ ہیں، طلال چوہدری

03 نومبر ، 2024

فیصل آباد (نمائندہ جنگ) مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ 126 ویں آئینی ترمیم بھی کرنی پڑی تو کریں گے،پی ٹی آئی میں لاہور گروپ کچھ اور کے پی گروپ کچھ اور کہتا ہے، بشری بی بی اور علیمہ خان گروپ الگ الگ ہیں،انکی پارٹی میں ٹوٹ پھوٹ ہے۔ پاکستان میں سیاسی استحکام مشکل سے قائم کیا گیا ہے، غریب کا چولہا جلنا شروع ہوا ہےاسے ہم رکنےنہیں دیں گے ، وزیراعظم سرمایہ کاری لانے کے لئے جگہ جگہ جارہے ہیں، یہ لوگ سعودی وفد کو روکنا چاہتے تھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوشل ویلفیئر کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب ہر روز کسی نئے پراجیکٹ کا آغاز کررہی ہیں۔ دوسری طرف تبدیلی کے نام پر منتخب ہونے والا وزیر اعلیٰ 8 ماہ میں ایک پراجیکٹ نہیں دے سکا خیبر پختونخوا کے لوگ دہشتگردی کا شکار ہیں جو سہولیات نہ ہونے پر پنجاب کے ہسپتالوں میں آتے ہیں۔ سینے پر گولی کھانے والا پیٹھ دکھا کر بھاگ گیا، سرکاری لوگ اور بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو گرفتار کروا کے خود بھاگ گیا۔ وزیر اعلی خیبر پختونخوا کی چڑھائی پر اسلام آباد پولیس کا اہلکار شہید ہوگیا۔ جو لوگ گرفتار ہو کر ضمانت پر رہا ہوئے انہیں خیبر پختونخوا ہاوس میں ہار پہنا کر استقبال کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب کوئی ریڈ لائن کراس کرتا ہے تو پھر ریاست کے پاس بہت سے آپشن ہیں۔ کبھی کہتے ہیں ڈیل ہورہی ہے کبھی کہتے ہیں ٹرمپ آرہا ہے تو جان چھڑوائے گا۔ تحریک عدم اعتماد سے آغاز ہوا سائفر لہرا کر کہا اب انقلاب آئے گا۔ اسمبلیاں توڑ کر من مرضی کا الیکشن کروانے کی کوشش کی۔ الیکشن نتائج نہ مان کر تحریک چلائی ناکام ہوئے۔ 26 ویں ترمیم پر کہا یہ ریڈ لائن ہے وہ بھی ہوئی۔ پھر کہا منصور علی شاہ کے علاوہ کوئی چیف جسٹس نہیں آئے گا وہ بھی آیا۔