غزہ پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ تیز، مزید 23 فلسطینی شہید

04 نومبر ، 2024

کراچی (جنگ نیوز) قابض اسرائیلی فوج نے غزہ میں بے گھر فلسطینیوں پر بمباری کا سلسلہ تیز کردیا، صہیونی فضائیہ کے تازہ حملوں میں کم ازکم 23فلسطینی شہید ہوگئے۔خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی طبی حکام کا کہنا ہےکہ نصف سے زائد اموات شمالی غزہ میں ہوئی ہیں جہاں صہیونی فوج نے حماس کو دوبارہ یکجا ہونے سے روکنے کے لیے ایک ماہ سے سخت ناکا بندی کررکھی ہے۔فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کے نئے فضائی و زمینی حملے اور جبری انخلا نسل کشی ہے جس کا مقصد شمالی غزہ کے 2 قصبوں کو خالی کرکے وہاں بفر زون قائم کرنا ہے جبکہ اسرائیل ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کارروائی حماس کے خلاف کی جارہی ہے جو وہاں سے حملوں میں مصروف ہے۔طبی عملے کے مطابق 13 فلسطینی غزہ کے علاقے بیت لاہیہ اور جبالیہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہوئے جبکہ باقی افراد غزہ سٹی اور جنوبی علاقوں میں اسرائیلی فضائیہ کے حملے میں شہید ہوئے۔فلسطین کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 43 ہزار 341 تک جاپہنچی ہے جبکہ ایک لاکھ 2 ہزار 105 فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔سیو دی چلڈرن انٹرنیشنل کے رچل کمنگز کا کہنا ہے کہ دنیا جوکچھ دیکھ رہی تھی وہ ایک قیامت تھی جو شمالی غزہ میں سامنے آرہی ہے جبکہ اسرائیل مسلسل جبری انخلا کے احکامات جاری کررہا ہے اور حرکت کرنا خطرے سے خالی نہیں ہے۔ ادھر قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی ہیوم نے اسرائیلی انٹیلی جنس کے جائزوں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ حماس کے ہاتھوں یرغمال 101 اسرائیلیوں میں سے 51 تاحال زندہ ہیں۔ دریں اثنا انادولو کے مطابق ترکیہ کے وزیر خارجہ ہکان فدان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ترکیہ سمیت 53 ممالک نے خط ارسال کرکے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اسرائیل کو اسلحے اور گولہ بارود کی فراہمی روکنے کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے ۔