بھارتی فوج کا سری نگر و اسلام آباد میں شہید3نوجوانوں کی لاشیں دینے سے انکار

04 نومبر ، 2024

سری نگر (کے پی آئی) مقبوضہ جموں و کشمیر میں مودی حکومت کی طرف سے معصوم کشمیریوں کے قتل عام کا سلسلہ بلا روک ٹوک جاری ہے۔ بھارتی فوج نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں کے دوران ہفتے کو سری نگر اور اسلام آباد اضلاع میں مزید تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا ہے۔ ان میں سے دو نوجوانوں کو ضلع اسلام آباد کے ہلکان گلی علاقے میں محاصرے اور تلاشی کارروائی کے دوران ایک جعلی مقابلے میں شہید کیا گیا جبکہ بھارتی فوج نے ایک اور نوجوان کو سری نگر کے خانیار علاقے میں ایک پر تشدد آپریشن کے دوران شہید کیا۔ بھارتی فوج نے خانیار سری نگر میں اس گھر کو بھی بمباری کے ذریعے زمین بوس کر دیا، جس میں یہ نوجوان موجود تھا۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ مارے جانے والا نوجوان عثمان المعروف چھوٹا ولید عسکریت پسند تھا۔ بھارتی فوج نے شہید ہونے والے تینوں شہداء کی لاشیں تدفین کے لئے لواحقین کو نہیں دی ہیں، لاشوں کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ دونوں مقامات پر بھارتی فوجیوں کا آپریشن کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔ اس سے قبل مقبوضہ جموں و کشمیر میں اکتوبر کے مہینے میں بھارتی فوجیوں نے 9 کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا۔ جس کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیر میں جنوری 1989 سے لے کر اب تک بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں 96,373 سے زائد کشمیری شہید ہو چکے ہیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں گزشتہ 7 دہائیوں سے بے گناہ کشمیریوں کا خون مسلسل بہہ رہا ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں روزانہ قتل عام غیر قانونی بھارتی قبضے کا ہی نتیجہ ہے۔