بلوچستان میں امن وامان بر قراررکھنے کیلئے پاک فوج اور فرنیٹر کو رتعینات کرنے کی منظوری

04 نومبر ، 2024

اسلام آباد(نمائندہ جنگ)بلوچستان میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پاک فوج اور فرنٹیر کور تعینات کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے،محکمہ داخلہ بلوچستان کی 15 اکتوبر 2024ء کی درخواست پر وفاقی حکومت نے امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ایک سال کے لیے پاکستان آرمی کے 31 یونٹس اور فرنٹیئر کور کے 107 ونگز صوبہ بلوچستان میں تعینات کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ پاک فوج اور فرنٹیر کور کے دستے 14 اکتوبر 2025ء تک صوبائی حکومت کی معاونت کے لیے موجود رہیں گے، یہ فیصلہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 245، ضابطہ فوجداری 1898 کے سیکشن 131-اے اور انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے سیکشن 4 اور 5 کے تحت کیا گیا ہے، نوٹیفکیشن کے مطابق یہ شرط بھی رکھی گئی ہے کہ ان فوجیوں کو کوئی اندرونی سیکیورٹی الاؤنس نہیں دیا جائے گا تاکہ قومی اور صوبائی خزانے پر بوجھ نہ پڑے۔ وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق یہ تعیناتی صوبے میں جاری سیکورٹی چیلنجوں کے جواب میں کی گئی ہے، فوج اور ایف سی عسکریت پسندی، فرقہ وارانہ تشدد اور ٹارگٹ کلنگ سے نمٹنے اورخطے میں امن و استحکام کو برقرار رکھنے میں قانون نافذ کرنے والے سویلین اداروں کی مدد کریں گے۔ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ فوج کو بلوچستان میں داخلی سلامتی کے فرائض کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔ صوبے میں شورش اور عدم استحکام کی ایک طویل تاریخ ہے، اور فوج کو اکثر نظم و ضبط برقرار رکھنے میں مدد کے لیے کہا جاتا رہا ہے۔