فارم 47 سے فتح چھین لی ، امریکی جمہوریت سے سیکھنے کی ضرورت،زرتاج گل

08 نومبر ، 2024

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات و نشریات بیرسٹر دانیال چوہدری نے کہا ہے کہ ہم اُمید رکھتے ہیں امریکہ کے ساتھ ہماری معاملات بہتری کی طرف جائیں گے، یہ ٹرمپ کے پاس جائیں یا کسی اور کے پاس بالآخر انہیں ریلیف پارلیمان سے اندرونی سیاست سے ملے گا،پارلیمانی لیڈر پی ٹی آئی قومی اسمبلی زرتاج گل نے کہا کہ امریکہ میں الیکشن کے بعد ہارنے والی پارٹی نے ہار تسلیم کرتے ہوئے ٹرمپ کو مبارکباد دی جبکہ یہاں ہم سے فارم 47 کے ذریعے ہماری فتح چھین لی گئی انہیں امریکہ کی جمہوریت سے سیکھنے کی ضرورت ہے،مسلم لیگ نون نے دھڑا دھڑ اپنے ٹوئٹس ڈیلیٹ کرنے شروع کر دیئے ہیں۔ ہم نے ٹرمپ کو مبارکباد دی ہے لیکن ہمارا جینا مرنا پاکستان میں ہے ہمیں کہیں باہر نہیں بھاگنا ہے،میزبان حامد میر نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں جو لوگ ٹرمپ پر تنقید کرتے تھے آج انہیں مبارکباد دے رہے ہیں۔ ٹرمپ سے متعلق جو سیاستدان ماضی میں بات کرتے رہے اور جو آج بات کر رہے ہیں ان میں بہت تضاد پایا جاتا ہے۔پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات و نشریات بیرسٹر دانیال چوہدری نے کہا کہ امریکہ نے اپنا اتحادی تحریک انصاف کی پالیسز کی وجہ سے اس وقت انڈیا کو منتخب کیا تھا۔تمام سرمایہ کاری انڈیا میں چلی گئی تھی۔ ہم اُمید رکھتے ہیں امریکہ کے ساتھ ہماری معاملات بہتری کی طرف جائیں گے۔ تحریک انصاف کو سمجھنے کی ضرورت ہے الیکشن امریکہ میں ہوئے ہیں میاں چنوں میں نہیں ہوئے ہیں۔ تحریک انصاف کی طرف سے ٹرمپ کے جیتنے پر دو طرح کے موقف سامنے آئے ہیں ؟ اس سوال کے جواب میں پارلیمانی لیڈر پی ٹی آئی قومی اسمبلی زرتاج گل نے کہا کہ امریکہ میں الیکشن کے بعد ہارنے والی پارٹی نے ہار تسلیم کرتے ہوئے ٹرمپ کو مبارکباد دی جبکہ یہاں ہم سے فارم 47 کے ذریعے ہماری فتح چھین لی گئی انہیں امریکہ کی جمہوریت سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔اور یہ جمہوریت کو تہہ تیغ کرکے کس منہ سے ٹرمپ کو مبارکباد دے رہے ہیں۔مسلم لیگ نون نے دھڑا دھڑ اپنے ٹوئٹس ڈیلیٹ کرنے شروع کر دیئے ہیں۔ ہم نے ٹرمپ کو مبارکباد دی ہے لیکن ہمارا جینا مرنا پاکستان میں ہے ہمیں کہیں باہر نہیں بھاگنا ہے۔بیرسٹر دانیال نے کہا کہ امریکہ میں جو غنڈہ گردی کا کلچر پروموٹ کیا گیا ان لوگوں کو سزائیں دی گئیں جبکہ یہاں آج بھی لوگ کھلے گھوم رہے ہیں۔یہ ٹرمپ کے پاس جائیں یا کسی اور کے پاس بالآخر انہیں ریلیف پارلیمان سے اندرونی سیاست سے ملے گا۔پاکستان کی افواج ہماری ادارے نان اسٹیک ایکٹر ز کو یہاں ایکٹو نہیں ہونے دیں گے ۔ حکومت اور ادارے اس معاملے میں کلیئر ہیں کہ ہماری اندرونی سیاست میں کوئی مداخلت نہیں کرسکتا۔ میزبان کے سوال آپ کہتے ہیں سیاستدان کو ریلیف پارلیمنٹ سے ملے گا جب کہ پنجاب کے سیٹنگ ایم این اے حاجی امتیاز اور سابق ایم این اے چوہدری اعجاز کی اہلیہ ہیں جو در در کی ٹوکریں کھانے پر مجبور ہیں اور میڈیا پر چیخ و پکار کر رہی ہیں۔ جواب میں بیرسٹر دانیال نے کہا کہ ہم خود ان چیزوں کے شکار رہے ہیں اور اس کی روایت تحریک انصاف کے لیڈر نے رکھی تھی اور اس وقت جو ہوا وہ بھی غلط تھا اور آج جو ہو رہا ہے وہ بھی غلط ہے ۔ہم ان سے درخواست کریں گے کہ اسپیکر سے رابطہ کریں ان کو پروٹیکشن بھی دلوائی جائے گی یہ چیزیں پارلیمان میں بیٹھ کر حل ہوں گی۔بیرسٹر دانیال نے کہا کہ تحریک انصاف کی تاریخ جھوٹ سے بھری پڑی ہے اگر قتل کے مقدمہ زرتاج گل پر ہے تو ضمانت کروادوں گا اور وکیل بھی دے دوں گا لیکن ایسا نہیں ہوسکتا کہ یہ چیزیں ہوں ۔