گالیاں،جانوروں کی طرح گاڑیوں کے پیچھے بھاگنا سیاست نہیں،نواز شریف مریم نواز

14 نومبر ، 2024

لندن (مرتضیٰ علی شاہ، جنگ نیوز )مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ خواجہ آصف سے بدتمیزی کرنیوالوں کی ٹریننگ ہی یہی ہے ، ان کے نصیب میں یہی ہے، لوگوں کے پیچھے بھاگنا، یہی ان کی ٹریننگ اور گرومنگ کی گئی ہے۔لندن میں ورکرز کنونشن سے خطاب میں نواز شریف نےکہا پاکستان ایشیائی ٹائیگر بن سکتا تھا مگرشریف نےکہا پاکستان ایشیائی ٹائیگر بن سکتا تھا مگر پاناما ججوں نے ایسا نہیں ہونے دیا ، "مجھے پوری زندگی کے لیے نااہل قرار دیا گیا،پارٹی کی صدارت سے نکال دیا گیا۔پاکستان نے حالیہ حالات کی وجہ سے جی20 کا موقع کھو دیا ،نواز شریف نے ریٹائرڈ ججوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا: "آپ پاکستان کی تباہی کے ذمہ دار ہیں۔ آپ سب نے گھناؤنا کردار ادا کیا۔ اگر آپ ایسا نہ کرتے تو آج پاکستان ایشیائی ٹائیگر بن چکا ہوتا۔ آپ نے اپنے خودغرض مقاصد کے لیے پاکستان کے ساتھ بڑا ناانصافی کی ، اپنے مفادات کی خاطر پاکستان کو داؤ پر لگا دیا ، اپنےگریبان میں جھانکیں، ملک کی تباہی کے ذمہ دارآپ ہیں، ایسے فیصلے کر کے ملک کا ستیاناس کر دیا گیا۔ لیگی قائد نے پی ٹی آئی کا نام لیے بغیر سوال اٹھایا کہ آپ کی پارٹی کو پاورمیں لایا گیا لیکن آپ نے کیا کارکردگی دکھائی؟ بلین ٹری سونامی، 50 لاکھ گھراور ڈیم کہاں ہیں؟ کوئی ایک منصوبہ بتادیں جس پرفخرکرسکیں۔نواز شریف نے کہا کہ یہ بس قوم کو بدتمیزی، بدتہذیبی والا کلچردینے آئے تھے اچھا ہوا ان (پی ٹی آئی) سے جان چھوٹ گئی، وہ اسی طرح نعرے لگاتے رہیں گے اور ہم ملک کی خدمت کرتے رہیں گے۔ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہورہا ہے، خواجہ آصف مرد مجاہد ہیں ، ڈٹ جانے والے ہیں پیچھے ہٹنے والوں میں سے نہیں ، میں خوش نصیب ہوں کہ مجھے اس طرح کے ساتھی ملے، ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئےوزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ مجھے کینسر نہیں پیراتھائیرائڈ کی بیماری ہے پھر بھی 8، 9 ماہ سے دن رات کام کررہی ہوں، گزشتہ سال جنوری میں سوئٹزرلینڈ میں سرجری ہوئی تھی، میرا جتنا بھی علاج ہوا ہے وہ پاکستان میں ہوا ہے لیکن پیراتھائیرائڈ ایسی بیماری ہے جس کا علاج صرف سوئٹزرلینڈ اور امریکا میں ہی ہے،وزیر اعلیٰ نے کہان لیگ کی حکومت ختم کردی جاتی ہے تو پاکستان کی ترقی رک جاتی ہے۔مخالفین کے پاس ہم پر تنقید کے لیے کچھ نہیں ہے، وہ صرف یہی کہتے ہیں نواز شریف علاج کے لیے باہر کیوں گئے، مخالفین یہی دیکھتے ہیں کوٹ کنسا پہنا ہے اور بیگ کتنے کا ہے۔ کارکردگی پر بات ہونی چاہیے کسی کی ذاتیات پر بات نہیں ہونی چاہیے، سیاسی رہنماؤں کے خلاف گالم گلوچ کی جارہی ہے ،لندن میں چھوٹے چھوٹے بچے گاڑیوں کے پیچھے بھاگ رہےہیں،، نواز شریف نے درست کہا ہے ان کے نصیب میں جانوروں کی طرح گاڑیوں کے پیچھے بھاگنا ہے، مریم نواز نے کہا کہ اسموگ کو ختم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جارہے ہیں ،پاکستان کے حالات بدل رہےہیں،لوگوں کی زندگی میں آسانیاں آرہی ہیں،تحریک انصاف نے باربار احتجاج کی کال دی مگر کوئی لوگ نہیں آئے ،کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا بانی پی ٹی آئی کی کوئی حیثیت نہیں تھی لیکن اسے لیڈر بنایا گیا۔ نواز شریف کے پورے خاندان کی کردار کشی کی گئی،قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں ، بدترین دشمن بھی ایسا نہیں کرتے جو بانی پی ٹی آئی نے کیا تھا، ملکی معیشت بہتر ہو رہی ہے ، خواجہ آصف نے کہا کہ ہم سوشل میڈیا میں بہت پیچھے ہیں کارکنان کو متحرک ہونا پڑے گا، کا نٹینٹ بنانا پڑے گا۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی واحد پارٹی ہے جو دہشتگردی واقعات کی مذمت نہیں کرتی، پی ٹی آئی کی حیثیت مشکوک ہے، بانی ہدایات دیتے ہیں کہ میری تعریف کرو اور دوسروں کو گالیاں دو، بانی جو گالیوں کیلیے ہدایات دیتے ہیں پی ٹی آئی والے خود ہمیں بتاتے ہیں۔تقریب کا انعقاد مسلم لیگ ن کے نئے یو کے صدر احسن ڈار نے کیا تھا۔