اب میں وکلا سے بھی مایوس ہو گیا ہوں،شیر افضل مروت

14 نومبر ، 2024

اسلام آباد(جنگ رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ،شیر افضل مروت نے کہاہے کہ اب میں وکلا سے بھی مایوس ہو گیا ہوں، سول افسران کی حق تلفی،وکلاءپی ٹی آئی کیخلاف زیادتیوں پر کھڑے نہیں ہوئے سول اداروں میں حاضر سروس جرنیل کیوں بھرتی کیے جا رہے ہیں؟اس طرح سول افسران کی حق تلفی کی جا رہی ہے،اس ملک پر رحم کریں، یہ صرف آپ کو پالنے کے لیے نہیں بنا ہے ایک وکیل پہلے وکیل اور اس کے بعد کسی جماعت کا رکن یا ترجمان ہوتا ہے،ہم وکلا ہمیشہ قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کی بات کریں گے،اگر کسی کے ساتھ زیادتی ہو تو اسے غلط کہنا چاہئے،قانون کی حکمرانی یہ ہے کہ معاشرے کے تمام شہری قانون کی نظر میں برابر ہیں،انہوںنے ان خیالات کا اظہار گذشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن کے زیر اہتمامʼʼ قانون کی حکمرانی ʼʼکے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ،شیر افضل مروت نے کہاکہیہ توقع رکھنا کہ فل کورٹ بیٹھے گی اور آپ کا نظام درست کرے گی احمقوں کی جنت میں رہنا ہے، یہ سمجھنا غلط ہے کہ غیبی مدد آئے گی اور سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا،خود ملک کے لیے کچھ کرنے کا جذبہ پیدا کریں ، بڑے بڑے جرائم کا ارتکاب کرنے والے کسی جج یا جرنیل کو سزا کیوں نہیں ہوئی ہے؟احتساب کے ایسے عمل کو متعارف کرائیں جس کے تابع جج اور جرنیل بھی ہوں،قوم احساس کرے کہ ان حالات پر ہماری خاموشی ملک کو تباہی کی طرف لے جا رہی ہے،کالے کوٹ والوں سے بہت توقعات تھیں کہ وہ پی ٹی آئی کیخلاف زیادتیوں پر کھڑے ہوں گے؟لیکن اب میں وکلا سے بھی مایوس ہو گیا ہوں،وکلاء کو آج بھی کوئی ڈر یا خوف کسی تحریک پر گامزن کرنے سے روک رہا ہے،،اسلام آبادبارکونسل کے ممبر علیم خان عباسی نے کہاکہ پاکستان کی عدالتیں ہمیشہ استعمال ہوتی رہیں گی،صدر اسلام آباد ہائی کورٹ بار ریاست علی آزاد نےکہاکہ 26 ویں ترمیم کے بعد عدلیہ کو پارلیمنٹ کا ذیلی ادارہ بنا دیا گیا ہے،اسلام آباد ہائیکورٹ کا اگلا چیف جسٹس موجودہ ججوں میں سے ہی سنیارٹی کی بنیاد پر ہی بنے گا ۔