حکومت صدارتی آرڈیننس واپس، قیدیوں کو رہا کر ے،شوکت نواز میر

30 نومبر ، 2024

چناری (صباح نیوز) چیئرمین مرکزی انجمن تاجران مظفرآباد، کور ممبر جموں وکشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی شوکت نواز میر نے کہا ہے کہ حکومت آزاد کشمیر اگر فوری طورپر صدارتی آرڈیننس (کالے قانون) کو واپس، اسیران کی رہائی کر دے تو جموں وکشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی 5دسمبر کو ہونیوالی آزاد کشمیر بھر میں پہیہ جام اور شٹر ڈائون ہڑتال نہیں کرے گی۔ باقی مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں پھر آئندہ سال 23جنوری کے روز لانگ مارچ کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار شوکت نواز میر نے چناری اور لائن آف کنٹرول سے ملحقہ قصبہ چکوٹھی میں استقبالیہ اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس سے قبل انجم زمان اعوان، فیصل گیلانی اور دیگر سمیت شوکت نواز میر کا چناری پہنچنے پر ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر چناری کی فضا نامنظور نامنظور کالا قانون نامنظور کے نعروں سے گونجتی رہی۔ شوکت نواز میر نے پروفیسر میر خالد لطیف‘ انجم زمان اعوان‘ راجہ فیضان الحسینی، راجہ بشارت دائود اور دیگر کے ہمراہ مسلم لیگی رہنماء مرزا آصف مغل کی بھابھی، مرزا ظفر کی اہلیہ اور غزالہ اشرف کی والدہ کی وفات پر انکے گھروں میں جاکر اظہار تعزیت کیا۔ عوامی اجتماعات سے خطاب میں شوکت نواز میر نے کہا کہ عوام نے سیز فائر لائن پر بے تحاشا نقصان برداشت کیا، مقبوضہ کشمیر کے بھائی گھروں سے دربدر ہوئے‘ عزتیں گنوا دیں، اپنا سب کچھ برباد کر دیا لیکن حکمرانوں نے 5اگست 2019ء کو کشمیر کا سودا کردیا۔ کشمیری مسلمان اپنے حق کی بات کرتے ہیں تو انہیں گولیوں سے چھلنی کردیا جاتا ہے۔ سستی بجلی اور سستے آٹے کی سہولت آزاد کشمیر کے غیور عوام نے جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے پلیٹ فارم پر اکھٹے ہو کر لی، کسی حکمران نے عوام کو کوئی سہولت فراہم نہیں کی