اسلام آباد (جنگ نیوز) وزیر دفاع و ہوا بازی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ یورپی کمیشن اوریورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ایاسا) نے پی آئی اے کی یورپ کے لیے پروازوں پر عائد پابندی ختم کردی ہے۔برطانیہ و دیگر ممالک بھی جلد اعلان کرینگے۔یہ ایک تاریخی دن ہے، یہ کامیابی وزارت ہوابازی کی مکمل توجہ سے ممکن ہوئی۔ یہ کامیابی بین الاقوامی شہری ہوابازی تنظیم کے معیارات کے مطابق حفاظتی نگرانی یقینی بنانے سے ممکن ہوئی۔وزیر دفاع و ہوابازی نے ایک بیان میں کہا کہ پی آئی اے پرپابندی کےخاتمہ میں سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے بہت محنت کی۔ پی آئی اے کی دیگر پروازوں سے ریٹنگ بہتر ہوئی ہے، پابندی ہٹنے سے پی آئی اے کی نجکاری کے عمل میں فائدہ ہوگا۔ پی آئی اے اور ایوی ایشن انڈسٹری تباہی ہے دہانے پر آگئی تھی، پی آئی اے کا آپریشن جلد بحال ہوجائے گا۔ امید ہے برطانیہ اور دیگر ممالک سے بھی پابندی ہٹ جائے گی۔انہوں نے کہا کہ نجی ایئرلائن کی پروازیں بھی یورپی ممالک کے لیے شروع ہوں گی۔واضح رہے کہ یورپی یونین ائیر سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے میں پائلٹس کے جعلی لائسنس کا معاملہ سامنے آنے پر 30 جون 2020 کو پی آئی اے کی یورپی ممالک کے لیے پروازوں کو معطل کیا تھا تاہم حکومتی کاوشوں سے پابندی کو عارضی معطل کرتے ہوئے پی آئی اے کو 3 جولائی 2020 تک پروازیں چلانے کی اجازت دی گئی تھی۔یورپین یونین ایئر سیفٹی ایجنسی (ایاسا) نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کے یورپی ممالک کے فضائی آپریشن کے اجازت نامے کو 6 ماہ کے لیے عارضی طور پر معطل کردیا تھا، بعد ازاں 8 اپریل 2021 کو یورپین یونین کی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے پر سفری پابندیوں میں غیر معینہ مدت تک توسیع کردی تھی۔یورپی یونین کے اوپر سے پرواز کرنے والی تمام کمرشل اور چارٹرڈ پروازوں کو ٹی سی او کی اجازت حاصل کرنا لازمی ہوتی ہے، ٹی سی او کو 2016 میں نافذ کیا گیا تھا جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ یورپی ممالک میں چلنے والے تمام طیارے انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (آئی سی اے او) کے حفاظتی معیارات کے مطابق ہوں۔تمام کمرشل پروازیں ٹی سی او کی اجازت حاصل کرنے کے لیے اپنے طیاروں اور ان سیفٹی پروگرام سے متعلق معلومات یورپین یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی کو جائزے کے لیے جمع کرواتے ہیں۔