غزہ میں فائربندی ممکن لیکن جنگ کے خاتمے پرآمادہ نہیں ،نیتن یاہو

30 نومبر ، 2024

تل ابیب (آئی این پی )اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یا ہو نے کہا ہے کہ وہ فائر بندی پر آمادہ ہو سکتے ہیں، جنگ کے خاتمے پر نہیں۔غزہ کی پٹی کے حوالے سے اہم پیش رفت میں نیتن یاہو نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ حالات میں بہتری کی سمت بڑی تبدیلی آئی ہے، اب میں یہ صرف نظریے کے طور پر نہیں کہہ رہا بلکہ اس کی بنیاد کئی وجوہات کا مجموعہ بھی ہے جس میں یحیی السنوار کا خاتمہ شامل ہے۔اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ "میں غزہ میں فائر بندی کے حق میں ہوں لیکن اس کا مطلب جنگ کا خاتمہ نہیں، میں اس کے لیے ابھی تیار نہیں ہوں کیوں کہ ہمیں حماس کا خاتمہ کرنا ضروری ہے"۔ادھر اسرائیلی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ان کا ملک غزہ میں شہریوں کی زندگی پر کنٹرول کا ارادہ نہیں رکھتا ، اسرائیل کو ایک با اعتماد فلسطینی شراکت دار کی ضرورت ہے جو غزہ میں اشتعال انگیزی اور قتل و غارت کی پالیسیوں سے دور ہو۔ دوسری جانب عالمی ادارہ صحت میں ہنگامی پروگرام کے ڈائریکٹر مائیک ریان نے لبنان کی طرز پر غزہ میں بھی فائر بندی کا مطالبہ کیا ہے۔انھوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اب فوری طور پر غزہ کی طرف توجہ کی جانی چاہیے، ہمیں وہاں لڑائی روکنا چاہیے، صورت حال ابتر ہے، وہاں صحت کا نظام تقریبا مکمل طور پر تباہ ہو چکا ، شعبہ صحت کے دلیر کارکنان اور بین الاقوامی طبی ٹیمیں اس نظام کو باقی رکھنے پر کام کر رہی ہیں۔