گورنر راج دانشمندانہ فیصلہ نہیں ہوگا، پولرائزیشن بڑھے گی،رضا ربانی

30 نومبر ، 2024

اسلام آباد (این این آئی) سابق چیئرمین سینٹ اور رہنما پیپلز پارٹی رضا ربانی نے صحافی مطیع اللّٰہ جان کی گرفتاری کو بلاجواز قرار دے دیا۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ وفاقی پارلیمانی نظام کی اصل روح جمہوری اداروں کو مضبوط بنانا ہے۔ وفاقی پارلیمانی نظام کی اصل روح سول حکمرانی کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور مکالمے کو فروغ دینا ہے۔ اظہار رائے اور احتجاج آئین میں فراہم کردہ ایک بنیادی حق ہے، لیکن احتجاج قانون کے دائرے میں رہ کر ہونا چاہئے۔ رضا ربانی نے کہا کہ سینئر صحافی مطیع اللّٰہ جان پر عائد الزامات ایک مذاق ہیں۔ انہوں نے سینئر صحافی کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آزادی اظہار کا حق سیاسی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے تشدد کا جواز نہیں بن سکتا۔ ریاست کی رٹ نافذ کرنے کے بعد حکومت کو سیاسی مذاکرات کی طرف بڑھنا چاہئے۔ سابق چیئرمین سینیٹ نے کہا ہے کہ گورنر راج کا نفاذ کوئی حل نہیں۔ اس کے لئے آئین کے آرٹیکل 232 یا 234 کے تقاضے پورے نہیں ہو رہے، گورنر راج سیاسی طور پر دانشمندانہ فیصلہ نہیں ہو گا، اس سے پولرائزیشن بڑھے گی۔ رضا ربانی نے کہا کہ ایک ایسے صوبے میں سیاسی عدم استحکام میں اضافہ ہو گا جہاں دہشت گردی بڑھ رہی ہے۔ ہمیں تاریخ سے سبق سیکھنا چاہئے، نیشنل عوامی پارٹی اور کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان پر پابندی لگائی گئی، اس کے نتائج کیا نکلے؟ انہوں نے کہاکہ کسی سیاسی جماعت پر پابندی لگانا کوئی حل نہیں، وہ سیاسی جماعت کسی اور نام سے دوبارہ وجود میں آ جاتی ہے۔