غزہ، ٹینکوں کی گولہ باری سے 30 فلسطینی شہید،30 افراد اسرائیلی قید سے رہا

30 نومبر ، 2024

کراچی(نیوز ڈیسک)غزہ میں اسرائیلی جارحیت میں30فلسطینی شہید، 30افراد اسرائیلی قید سے رہا۔ طبی ماہرین نے گزشتہ روز بتایا کہ جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجی حملوں میں کم از کم 30 فلسطینی شہیدہو گئے، جن میں سے زیادہ تر محصور پٹی کے مرکز میں واقع نصیرات کیمپ میں ہوئے،باقی فلسطینی غزہ کی پٹی کے شمالی اور جنوبی علاقوں میں شہید ہوئے،اس علاقے سے پیچھے ہٹ جانے کے بعدچند ٹینکوں نے وہاں دوبارہ کارروائی کی۔طبی ماہرین نے بتایا کہ انہیں 19 فلسطینیوں کی لاشیں نصیرات سے ملیں، جو محصور پٹی کے آٹھ طویل عرصے سے قائم پناہ گزین کیمپوں میں سے ایک ہے۔کیمپ کے مغربی علاقے میں کچھ ٹینک فعال رہے اور فلسطینی سول ایمرجنسی سروس کا کہنا ہے کہ ریسکیوٹیمیں گھروں کے اندر پھنسے ہوئے رہائشیوں کی اذیت ناک کالوں کا جواب دینے سے قاصر تھیں۔طبی ماہرین نے مزید کہا کہ باقی فلسطینی غزہ کی پٹی کے شمالی اور جنوبی علاقوں میں شہید ہوئے۔گزشتہ روزکیے جانے والے حملوں کے حوالے سے اسرائیلی فوج کا بیان سامنے نہیں آیا لیکن اس نے جمعرات کو کہا تھاکہ اس کی افواج غزہ کی پٹی میں آپریشنل سرگرمیوں کے ایک حصے کے طور پر دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔دریں اثنا، اسرائیلی حکام نے 30 کے قریب فلسطینیوں کو رہا کر دیا جنہیں اس نے گزشتہ مہینوں میں غزہ میں جاری جارحیت کے دوران حراست میں لیا تھا۔ طبی ماہرین نے بتایا کہ رہائی پانے والے افراد جنوبی غزہ کے ایک اسپتال میں طبی معائنے کے لیے پہنچے تھے۔جنگ کے دوران حراست میں لیے گئے آزاد فلسطینیوں نے رہائی کے بعد اسرائیلی حراست میں ناروا سلوک اور تشدد کی شکایت کی ہے۔غزہ میں جنگ بندی پر مذاکرات میں گزشتہکئی ماہ کی کوششوں میں بہت کم پیش رفت ہوئی ہے، اور مذاکرات اب معطل ہیں۔غزہ کے حکام کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کی جارحیت کے دوران اب تک تقریباً 44,200 افراد ہوچکے ہیں اور تقریباً تمام آبادی کو بے گھر کر دیا ہے،جبکہ علاقے کا وسیع حصہ تباہی کا شکار ہے۔