بانی نے پیغام دیا بشریٰ بی بی کسی اور کی بات کیسے مانتیں،مشال یوسفزئی

30 نومبر ، 2024

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ “میں گفتگو کرتے ہوئے ترجمان بشریٰ بی بی،مشال یوسف زئی نے کہا کہ بانی نے کہا تھا ڈی چوک ہی پہنچنا۔بانی نے پیغام دیا تو بشریٰ بی بی کسی اور کی بات کیسے مانتیں،بشریٰ بی بی کو نہیں پتہ تھا کہ بیرسٹر گوہر اور بیرسٹر سیف مذاکرات کے لئے کیسے پہنچے،بشریٰ بی بی خود بانی پی ٹی آئی سے سنگجانی پر دھرنے کا سننا چاہتی تھیں ،سیکریٹر ی اطلاعات پی ٹی آئی، شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ڈی چوک اسلام آباد میں جتنی ہلاکتیں ہوئی ہیں اس کی ایف آئی آر وزیراعظم اور وزراپر ہونی چاہئے،اگر ماڈل ٹاؤن میں کارروائی ہوجاتی تو یہ دوسرا قدم نہ اٹھاتے، مشیر وزیراعظم سیاسی امور، رانا ثناء اللہ نے کہا کہ دارالحکومت پر مسلح ہوکر حملہ کرنا کیا جرم نہیں؟ اسلام آباد میں چڑھائی کی گئی، مسلح جتھے میں20 ہزار کے قریب لوگ تھے۔اسلام آباد میں مسلح جتھوں کے ذریعہ چڑھائی کی گئی۔ مسلح افراد کس مقصد کے لئے آئے تھے، جہاں روکا گیا وہاں انہوں نے فائرنگ کی ،مشال یوسف زئی نے کہا بشریٰ بی بی نے کہا میری بانی سے بات کرائیں ۔بیرسٹر گوہر سے بات ہوسکتی تھی تو بشریٰ بی بی سے بھی ممکن تھی ۔بشریٰ بی بی نے کہا بانی کا حکم ہے ڈی چوک پہنچنا ہے۔ بشریٰ بی بی سے بھگدڑ میں رابطہ منقطع ہوا،2 دن بعد ملاقات ہوئی۔ بشریٰ بی بی کی گاڑی پر سیدھی گولیاں برسائی گئیں گاڑی کے فرنٹ اسکرین پر کیمیکل پھینکا گیا ، کچھ نظر نہیں آرہا تھا۔ گاڑی تبدیل کرنے والی ویڈیو میں بشریٰ بی بی ہی ہیں۔بشریٰ بی بی کو کہا گیا آپ کو واپس دھرنے میں لے کر جائیں گے مگر مانسہرہ لے گئے ۔بشریٰ بی بی نے کہا بانی نے مجھے امانت کے طو ر پر اپنا پلان دیا ہے ، شیخ وقاص اکرم نے کہا پر امن مظاہرین پر فائرنگ کی گئی۔ہسپتالوں میں ایمرجنسی لگا کر لاشیں چھپائی گئیں ، ہمارے پاس رپورٹس ہیں کہ ہلاکتیں100 سے زائد ہوسکتی ہیں۔احتجاج میں جاں بحق افراد کی تعداد12 ہے، سیکڑوں لاپتہ ہیں۔12 افراد کے کوائف ، شواہد ، جنازے ، تصاویر سب موجو دہیں۔اصل ایشو شہادتیں ہیں ،توجہ ہٹانے کے لئے پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔ رینجرزاہلکاروں کے نقصان میں پی ٹی آئی کا کوئی ہاتھ نہیں ہے۔افسوسناک ہے وہ بھی ہمارے بچے ہیں ۔ہمارے ساتھ کوئی مسلح افراد نہیں تھے۔ ، رانا ثناء اللہ نے کہا جب پی ٹی آئی والے صوابی سے چلے پوری دنیا نے دیکھا مسلح تھے۔جنازے کی تلقین کرکے آنا کس مقصد کے لئے تھا؟بانی پی ٹی آئی ڈی چوک میں بند تھے جو وہاں آکر چھڑانا تھا۔ڈی چوک میں رات10 بجے سے رات دو بجے تک تک ان لوگوں نے فائرنگ کی ، جواب میں ربڑ کی بلٹ فائر کی گئی۔احتجاج کے دوران71 اہلکار زخمی ہوئے ہیں،مطیع اللہ جان کی ایف آئی آر بڑی مضحکہ خیز لگتی ہے ۔ یہ معاملہ وزیراعظم تک بھی پہنچا ہے۔ آج وہاں وزیراطلاعات، آئی جی اسلام آباد اور دیگر لوگ موجود تھے ان کو بڑ ی سختی سے کہا گیا کہ اس معاملے کوذاتی طو رپر دیکھیں۔ میزبان شہزاد اقبال نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا پی ٹی آئی اپنا مزید نقصان کرواکر واپس چلی گئی اس پورے معاملے میں بشریٰ بی بی کے کردار کو لے کر کئی سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔