سی ای او ریلوے کی عدم حاضری‘ قائمہ کمیٹی کا تحریک استحقاق لانے کا فیصلہ

05 دسمبر ، 2024

اسلام آباد (نامہ نگار) سی ای او ریلوے قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں حاضر نہ ہوئے کمیٹی نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سی ای او کے خلاف تحریک استحقاق لانے کا فیصلہ کر لیا۔ اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ لاہور کے علاوہ باقی تمام ریلوے سٹیشنز کے لگیج سکینر خراب ہیں۔ کنوینئر رمیش لال کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ ریلوے پولیس حکام نے اجلاس میں انکشاف کیا کہ صرف ایک لاہور میں لگیج سکینر کام کر رہا ہے، باقی سارے کے سارے فیل ہیں، کوئی واک تھرو گیٹ بھی کام نہیں کر رہا، کوئٹہ میں ریلوے سٹیشن کی باؤنڈری وال بھی ٹوٹی ہوئی ہے۔ کمیٹی نے سکینرز خراب ہونے ہر شدید برہمی کا اظہار کیا اور کنوینئر کمیٹی رمیش لال نے استفسار کیا کہ جو سکینر لگے ہوئے ہیں وہ کیوں کام نہیں کررہے؟ جس پر ریلوے پولیس حکام نے جواب دیا کہ ہم نے کوشش کی سی سی ٹی وی کیمرے لے لیں، سکینرز ہماری ذمہ داری نہیں ہیں، ریلوے پولیس کے پاس تو فنڈ ہی نہیں ہیں۔ سی ای او ریلوے کی عدم موجودگی پر بھی کمیٹی کی جانب سے اظہار برہمی کیا گیا۔ کنوینئر کمیٹی نے کہا کہ سی ای او ریلوے کو تو کمیٹی میں آنا چاہئے تھا، یہی بدقسمتی ہے کہ آپ کمیٹی کو سنجیدہ نہیں لے رہے۔ کمیٹی نے ہدایات دی تھیں کہ سی ای او ریلوے کو آنا چاہئے، اس ڈیپارٹمنٹ کا منسٹر بھی نہیں ہے، آپ مخلص نہیں ہو تو پھر چھوڑ دو۔ رمیش لعل نے کہا کہ ریلویز حکام ٹریک کے اطراف میں تجاوزات ختم نہیں کرسکے۔ اور کسی بھی وقت کوئی بڑا ٹرین حادثہ ہوسکتا ہے۔ ریلویز حکام تجاوزات کی مد میں بھتہ لیتے ہیں، ریلویز حکام سنجیدہ ہو جائیں اور قبضے ختم کرائیں۔ کمیٹی ممبران نے کہا کہ ڈی ایس اپنے ڈویژن میں کام کر کے دکھائیں۔ جس پر رمیش لعل نے کہا کہ ڈی ایس افسران اپنے ڈویژن کا وزٹ ہی نہیں کرتے۔ ریلویز پولیس نے کہا کہ کوئٹہ سٹیشن حادثہ کی رپورٹ ڈی ایس کوئٹہ نے ہیڈکوارٹر کو پیش کی لیکن عمل نہیں ہوا۔