حکومت نے عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے کنٹینر لگائے، مصدق ملک

05 دسمبر ، 2024

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر پیٹرولیم ،سینیٹر ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ حکومت نے عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لئے اسلام آباد میں کنٹینر لگائے،رہنما تحریک انصاف، سینیٹر ڈاکٹر ہمایوں مہمند نےکہا کہ ہمارے دور میں یہ چار مرتبہ احتجاج کے لئے آئے، ہم نے اہلکاروں کو بندوقیں نہیں دیں،آج حکومت کی حرکتوں کی وجہ سے اسٹیبلشمنٹ بدنام ہورہی ہے۔ہمارا804 برانڈ ہے اور کسی کا420 برانڈ ہے وہ لگا نہیں سکتے۔وفاقی وزیر پیٹرولیم ،سینیٹر ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ جب للکاریں مار کر آئیں ہم قابض ہونے آرہے ہیں ہم دارالخلافہ پر قابض ہوں گے۔ حکومت نے عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لئے اسلام آباد میں کنٹینر لگائے۔احتجاج کے دوران عوام کے جان و مال کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے۔جج صاحب کے حوالے سے کوتاہی پر معذرت خواہ ہونا چاہئے۔خصوصی طریقہ کار پہلے طے ہونا تھا کہ جج صاحب کیسے عدالت پہنچیں گے۔اگر یہ نہ کیا ہوتا جو9 مئی کو ہوا دوبارہ ہوجاتااور بے شمار لوگ مر جاتے۔ اس کے بعد دارالخلافہ پر واقعی قابض ہوجاتے۔صوبائی حکومت کی سرپرستی میں پی ٹی آئی کی نیت اسلام آباد پر قبضے کی تھی۔صوبائیت کا جو بیج بو رہے ہیں یہ کاٹنا پڑے گا۔سیاسی لینڈ اسکیپ میں کبھی ووٹ پڑتا ہے کبھی نہیں پڑتا۔پرویز مشرف کے دور سے بیڈ برانڈنگ چل رہا ہے۔ کئی دفعہ سن چکا ہوں یہ پارٹی ختم ہوچکی ہے ان کے پاس سات لوگ نہیں ہیں۔حکومت اچھا کام کررہی ہے یا نہیں کررہی اس کا فیصلہ عوام کریں گے۔حکومتی اقدامات کی وجہ سے ملک میں سرمایہ کاری آرہی ہے۔روس کے ساتھ تیل لینے کا ابھی کوئی معاہدہ نہیں ہوا بات چیت چل رہی ہے۔ عورتیں صرف ان کی ہیں ان کے متعلق نہیں کہا جاسکتا۔یہ موٹی کہیں،گند کہیں، دو نمبر کہیں ان کی عزت اور شان میں اضافہ ہوتا ہے۔جس وقت یہ مودی کے دفتر کے باہر بیٹھے تھے دو نمبر تھے یا دس نمبر تھے۔جس دن انہو ں نے شہید جرنیلوں کے خلاف مہم چلائی یہ دو نمبر تھے یا دس نمبرتھے۔ یہ واحد عزت دار لوگ ہیں۔یہ زبان صرف یہ ہی استعمال کرسکتے ہیں یہ ان کی غلط فہمی ہے۔عزت کا بھرم رکھیں تاکہ ہم بھی آپ کی عزت کا بھرم رکھیں۔خاص حد ہے جس کے بعد پھر عزتیں سب کی برابر ہوجاتی ہیں۔اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ ان کو بھائی جانتا ہوں اس لئے کوئی جواب نہیں دیا۔ صرف یہ کہا ہے کہ یہ زبان مناسب نہیں ہے۔مدارس بل پر مولانا سے بات کریں گے۔مولانا فضل الرحمٰن سے ہر چیز پر بات ہوگی۔جو وعدے کئے ہیں جو بیٹھ کر بات ہوئی ہے کوئی پرابلم نہیں ہوگی۔مولانا کے ساتھ بیٹھیں گے بات ہوگی۔ رہنما تحریک انصاف، سینیٹر ڈاکٹر ہمایوں مہمند نےکہا کہ ہمارے دور میں یہ چار مرتبہ احتجاج کے لئے آئے۔حکومت کا آفیشل بیان ہے ہم نے اہلکاروں کو بندوقیں نہیں دیں۔ اسلام آباد میں احتجاج کے دوران کارکنوں پر گولیاں چلائی گئیں۔اسلام آباد میں تو روکا مگر لاہور اور پنجاب میں کیا مسئلہ تھا۔ احتجاج روکنے کے لئے تمام موٹر ویز بند کرنا حکومت کی نا اہلی ہے۔یہ لوگ جاگ پنجابی جاگ کے نعرے کو فروغ دینا چاہ رہے ہیں۔لوگوں نے سندھ کارڈ ، مہاجر کارڈ پلے کیا ہے۔کے پی میں پختونستا ن کا کارڈ پلے ہوا ہے۔آج حکومت کی حرکتوں کی وجہ سے اسٹیبلشمنٹ بدنام ہورہی ہے۔ہمارا804 برانڈ ہے اور کسی کا420 برانڈ ہے وہ لگا نہیں سکتے۔8 فروری کو عوام نے گند صاف کیا تھا۔40 سال سے یہی شکلیں ہیں یہ ہمارا خون چوس رہے ہیں۔رینجرز اہلکاروں کا پوسٹ مارٹم نہیں ہوا۔احتجاج کے دوران جتنے لوگ مارے گئے ایک کا بھی پوسٹ مارٹم نہیں ہوا۔مارے گئے افراد کا پوسٹ مارٹم کرایا جاتا تو حقائق سامنے آتے۔میزبان حامد میرنے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کی بندش پر تاجروں کی جانب سے توہین عدالت درخواست پر سماعت۔ جسٹس عامر فاروق کے اہم ریمارکس۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکومت اور انتظامیہ پر اظہار برہمی۔آپ نے امن و امان بحال کرنا تھا مگر آپ نے پورا اسلام آباد بند کردیا۔درخواست گزار کا کیا قصور تھا کہ اس کا کاروبار کو بند کردیا۔ پی ٹی آئی نے غلط کیا تو حکومت نے بھی غلط کیا۔آپ نے اسلام آباد ایسے بند کیا کہ میں بھی نہیں آسکا، میں اپنے ہی آرڈر کا خود شکار ہوگیا۔