غیر ممالک میں مقیم پاکستانی سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ کے خلاف حکومتی کارروائیوں کا آغاز

05 دسمبر ، 2024

کراچی (اسد ابن حسن) حکومتی ہدایت کے بعد وزارت داخلہ نے غیر ممالک میں مقیم پاکستانی جو اینٹی اسٹیٹ، حکومتی اراکین کے خلاف اور ایک سیاسی پارٹی کے حق میں حقائق کے منافی ویڈیوز، تصاویر اور پیغامات جو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرتے ہیں ان کے خلاف پاکستان آمد پر کاروائیوں کا آغاز کر دیا ہے۔ اسلام آباد ایف آئی اے ذرائع کے مطابق ایسے تمام پاکستانی جو مندرجہ بالا الزامات میں ملوث ہوتے ہیں ان کے نام کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر موجود تصویر کو وزارت داخلہ نادرا ہیڈ آفس کو ارسال کر دیا جاتا ہے جہاں سے اس کا شناختی کارڈ نمبر اور اصل تصویر حاصل کی جاتی ہے۔ اس کے بعد شناختی کارڈ کی تفصیلات اور اس کی اصل تصویر ڈائریکٹوریٹ آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کو ارسال کر دی جاتی ہے جہاں سے اس کا جاری کردہ پاسپورٹ نمبر حاصل ہو جاتا ہے اور پھر تمام تفصیلات وزارت داخلہ کو بھیج دی جاتی ہیں جو مذکورہ نام کو اسٹاپ لسٹ میں ڈال دیتا ہے۔ سب سے زیادہ نام فیصل آباد کے پاسپورٹ ہولڈرز کے ہِٹ ہو رہے ہیں اور جب ان کا پاکستان کے کسی بھی ایئرپورٹ پر آرائیول ہوتا ہے تو ان کا نام ہِٹ کرتا ہے اور ان کو روک لیا جاتا ہے اور ان کو ایف آئی اے دفتر میں لے جایا جاتا ہے جہاں ان کا "سسٹم اپڈیٹ" کیا جاتا ہے اور اس شخص سے ایک نئی فون ویڈیو تیار کروائی جاتی ہے جس میں وہ اپنی غلطی کا اعتراف کرتا ہے، معافی مانگتا ہے اور آئندہ محتاط رہنے کی یقین دہانی کرواتا ہے اور اپنے سوشل اکاؤنٹ پر جاری کرتا ہے جس کے بعد اس کو رہا کر دیا جاتا ہے۔