برآمدات بڑھانے کیلئے خصوصی اقتصادی زونز کو فعال کیا جائے، شہباز شریف،پیٹرول اسمگلنگ کیخلاف سخت کاروائی کی ہدایت

06 دسمبر ، 2024

اسلام آباد( نیوز رپورٹر)وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ ملکی برآمدات بڑھانے کیلئے پاکستان میں موجود خصوصی اقتصادی زونز کو فعال کیا جائے اور ان میں ہوٹل، ہسپتال، بزنس سکول اور دیگر سروسز فراہم کی جائیں،وزارت تجارت کی کارکردگی کے حوالے سے بلائے گئے جائزہ اجلاس سے خطاب ہو ئے پاکستانی برآمدات بڑھانے کیلئے نیشنل ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ بورڈ کا اجلاس اگلے ہفتے بلانے ، بلوچستان کے سرحدی اضلاع کے لیے روزگار کے پائیدار مواقع پیدا کرنے کے لیے فوری اقدامات ،ملائیشیا کو چاول کی برآمدات مزید بڑھانے کیلئے اقدامات ، گندم، کپاس، کماد، چاول، خوردنی تیل اور دیگر بڑی فصلوں کی پیداوار بڑھانے کیلئے کابینہ کی خصوصی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔اجلاس کو دی گئی بر یفنگ میں بتایا گیا کہ روس کے ساتھ بارٹر ٹریڈ کے تحت زرعی اجناس کی تجارت کیلئے دو مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہو چکے ہیں،تاجک حکومت نے پاکستان کے ساتھ ٹیکسٹائل کے شعبے میں تعاون میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ادھروزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ پیٹرول کی سمگلنگ کیخلاف مزید سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے یہ ہدایت گزشتہ روز ملکی معاشی صورتحال اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ڈیجیٹائز یشن کے حوالے سے بلائے گئے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سمگل شدہ ایندھن کیخلاف سخت کریک ڈاؤن اور پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کی وجہ سےپاکستان کی پیٹرولیم کی فروخت نومبر 2024 میں 25 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جو ایک اعشاریہ 58 ملین ٹن تک رہی جو کہ انتہائی خوش آئند ہے ۔ پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں سال بہ سال 15 فیصد اضافہ ہوا ، جو توانائی کی مارکیٹ میں بحالی کی نشاندہی کرتا ہے، ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن حکومت کی معاشی اصلاحات میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے،انہوں نے محصولات میں اضافے کے لیے ڈیٹا پر مبنی حکمت عملی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے اہم پیشرفت ہوئی ، اس حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ ، وزیر مملکت برائے خزانہ ،چئیر مین ایف بی آ ر، سیکریٹری خزانہ کی کوششیں لائق تحسین ہیں، معاشی ٹیم کی کوششوں کے ثمرات آنا شروع ہو گئے ہیں۔ فسکل سپیس (fiscal space) بڑھنا خوش آئند ہے۔ وزیراعظم نے ملک میں ٹیکسیشن کو مؤثر ، تیز تر بنانے ، محصولات کے نفاذ اور اس حوالے سے بنائی گئی حکمت عملی پر عملدرآمد کے حوالے سے سخت اقدامات، ایف بی آر ڈیجیٹائز یشن کے حوالے سے اہم کاموں کو 31 دسمبر 2024 تک مکمل کرنے کی ہدایت کی ۔