پی پی ایل نے 15سال میں 100ارب کمائے،بلوچستان کو حصہ نہیں دیا، صوبائی کابینہ،کمپنی کی غیر سنجیدگی پر اظہار تشویش معاملہ وفاق کیساتھ اٹھانے کا فیصلہ

06 دسمبر ، 2024

کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر)بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اور پی پی ایل کے مابین معاہدہ پندرہ سال سے ختم ہوچکا ہے ، اس دوران پی پی ایل نے ایک سو ارب روپے سے زائد کمائے لیکن بلوچستان حکومت کو شیئر نہیں دیا ،صوبائی حکومت نے پی پی ایل سے متعلق تحفظات کا معاملہ وفاقی حکومت کے ساتھ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔یہ بات انہوں نے جمعرات کو وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے آج ہونے والے اجلاس میں بلوچستان کابینہ نے پی پی ایل کے لیز توسیع معاہدے سے متعلق غیرسنجیدگی پر تشویش کا اظہار کیا ،صوبائی حکومت اور پی پی ایل کے مابین معاہدہ تقریبا پندرہ سال سے ختم ہوچکا ہے اس دوران پی پی ایل نے ایک سو ارب روپے سے زائد کمائے لیکن بلوچستان حکومت کو شیئر نہیں دیا ،اجلاس میں پی پی ایل سے متعلق تحفظات کا معاملہ وفاقی حکومت کے ساتھ اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں اس عزم کو دہرایا کہ وفاقی حکومت یا وفاقی اداروں کے ساتھ جو بھی ایشوز درپیش ہیں انہیں شائستگی کے ساتھ لیکن بھرپور انداز میں اٹھایا جائے گا، وزیراعلی بلوچستان نے کابینہ کو آگاہ کیا کہ اگر آج کے اجلاس کے بعد بھی اس سلسلے میں کوئی پیش رفت نہ ہوئی تو اسمبلی اور کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کرکے معاملہ اٹھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کابینہ نے زرعی پیداواری رولز 1995 میں ترمیم ، بلوچستان ایس ایم ای ڈویلپمنٹ اسٹریٹیجی اوربلوچستان لینڈ ریونیو ترمیمی ایکٹ 2024 کی منظوری دی ۔ کابینہ نے جنگلی حیات کے تحفظ کیلئے اقدامات کو موثر بنانے کا فیصلہ کیا ہے اس سلسلے میں مقامی قبائل کو اعتماد میں لینے کے لئے جرگہ کے انعقاد کیا جائے گا کابینہ نے جرگہ کے لئے بخت محمد کاکڑ ، نور محمد دمڑ اور نسیم الرحمٰن پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی قائم کردی سیکرٹری جنگلات کمیٹی کے سیکرٹری اور کمشنر کوئٹہ رکن ہوں گے ،جنگلی حیات کے تحفظ کیلئے شکار پر دس سال پابندی ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کابینہ نے کسانوں سے خریدی گئی گندم کے واجبات کی ادائیگی اورریکوڈک ایم ایل 20 ترمیمی مائننگ لائسنس ، تکتو حفاظتی علاقہ کو نیشنل پارک میں تبدیل کرنے کی بھی منظوری بھی دی ۔انہوں نے بتایا کہ بلوچستان پبلک گیدرنگ اسمبلی اینڈ پروسیشن ایکٹ 2024 کی منظوری دی ایکٹ کے تحت احتجاج و مظاہروں کے لئے مخصوص مقامات کا تعین کیا جائے گا مقامات کا تعین متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کریں گےاحتجاج یا مظاہرہ کے لئے ضوابط کے تحت اجازت لینا ضروری ہوگی۔