سینیٹ قائمہ کمیٹی، انٹرنیٹ سست کرنے پر شدید برہمی، سلو کرنے کی کوئی پالیسی نہیں، چیئرمین پی ٹی اے

06 دسمبر ، 2024

اسلام آباد (ساجد چوہدری،صباح نیوز ) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی نے انٹرنیٹ سست کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے،چیئرپرسن سنیٹر پلوشہ خان نے کہاکہ اگر انٹرنیٹ کو بندکرناہے تو وزارت آئی ٹی کوبندکردیں، جبکہ وزیرمملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ نے کہا ہے کہ ہماری وزارت کا اس میں کوئی کردار نہیں، ہماری خواہش ہے کہ انٹرنیٹ تیز چلے ۔ ہم انڈسٹری کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں،چیئرمین پی ٹی اے کے حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ انٹرنیٹ سلو کرنے کی کوئی پالیسی نہیں،چیئرمین پاکستان سافٹ ویئر ہائوسز ایسوسی ایشن (پاشا)سجاد مصطفیٰ سید نے بریفنگ دیتے ہوئے وی پی این پالیسی پر شدید تحفظات کا اظہارکیا اور کہا ایک گھنٹہ انٹرنیٹ بند ہونے سے آئی ٹی انڈسٹری کوایک ملین ڈالر کا نقصان ہوتا ہے، انٹرنیٹ کی بندش سے ہمارا کام متاثر ہوا ہے تاہم پچھلے چند دنوں سے اس میں بہتری آئی ہے ، سمجھ نہیں آتی کہ ہمارے پاس وزارت آئی ٹی کیوں ہے ، وزیر مملکت آئی ٹی شزہ فاطمہ نے بتایا کہ پیکا ایکٹ میں ترمیم زیر غور ہیں فیک نیوز کو ہم نے ہی ریگولیٹ کرنا ہے،انٹرنیٹ سست ہونے کی ٹیکنیکل وجوہات بھی ہیں۔ قائمہ کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو چیئرپرسن کمیٹی سنیٹر پلوشہ خان کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا تو پاکستان سافٹ ویئر ہائوسز ایسوسی ایشن (پاشا)سجاد مصطفیٰ سید نے کمیٹی کو بتایا کہ آئی ٹی انڈسٹری 30 فیصد کے حساب سے گروتھ کررہی ہے ، تمام ممالک وی پی اینز کو مانیٹر کرتے ہیں۔