بھارتی عدالت کی یاسین ملک کو موت کی سزا سے تنازع پیدا ہوگیا

10 دسمبر ، 2024

کراچی (نیوز ڈیسک) ممتاز کشمیری علیحدگی پسند رہنما اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے سربراہ یاسین ملک کو بھارتی عدالت نے موت کی سزا سنادی جس سے بڑے پیمانے پر تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ اس سزا کو ناقدین کشمیریوں کی تحریک آزادی کو کچلنے کی بھارتی حکومت کی حکمت عملی کے ایک حصے کے طور پر دیکھتے ہیں، جس سے عدالتی غیر جانبداری پر تشویش پائی جاتی ہے۔ خبر رساں ادارے ’دی وائر‘ پر موجود مضمون میں یاسین ملک کی مسلح مزاحمت سے پرامن مذاکرات کی جانب تبدیلی پر روشنی ڈالی گئی ہے، جسے بھارتی ریاست نے کشمیر پر سیاسی کنٹرول کے حصول میں مسترد کر دیا تھا۔ یاسین ملک کے مقدمے میں طریقہ کار کی خامیوں اور شفافیت کی کمی کے الزامات نے انسانی حقوق کے کارکنوں کی توجہ مبذول کرائی ہے۔ مصنف نے سیاسی اختلاف رائے کو نشانہ بنانے کے لیے بھارتی عدلیہ کے استعمال پر تنقید کرتے ہوئے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر عالمی توجہ دلانے کا مطالبہ کیا۔