مارچ تا اکتوبر2024ء، وفاقی حکومت کے قرضے میں 4ہزار 304 ارب روپے کا اضافہ

17 دسمبر ، 2024

اسلام آ باد ( رانا غلام قادر ) مسلم لیگ ن حکومت کےابتدائی 8ماہ میں قرضوں میں اضافےکی تفصیلات سامنے آگئیں،مارچ سے لیکر اکتوبر 2024کے دوران وفاقی حکومت کےقرضوں میں 4ہزار 304ارب روپے کا اضافہ ہوا۔سٹیٹ بینک آف پاکستان کی دستاویز کے مطابق اکتوبر 2024تک وفاقی حکومت کا قرضہ69ہزار 114 ارب روپے ہوگیاجو فروری2024 میں 64 ہزار 810ارب روپےتھا،دستاویز کے مطابق موجودہ حکومت کےپہلے 8میں مقامی قرض میں4ہزار 556 ارب روپےکااضافہ ہوا تاہم اسی مدت میں مرکزی حکومت کے غیرملکی قرض میں251ارب روپے کی کمی ہوئی،دستاویز کے مطابق اکتوبر2024تک وفاقی حکومت کا مقامی قرضہ47 ہزار231 ارب اوروفاقی حکومت کا غیرملکی قرضہ21 ہزار884ارب روپےتھا جبکہ فروری2024تک وفاقی حکومت کا مقامی قرضہ42 ہزار675 ارب روپے اور مرکزی حکومت کا غیرملکی کاقرضہ 22ہزار134 ارب روپے تھا، موجودہ حکومت میں نگرانوں کے مقابلے میں مجموعی طور پرقرضوں بڑا اضافہ ہوا،واضح رہےکہ نگران دور کے6 ماہ میں یعنی ستمبر2023سےفروری 2024کے دوران وفاقی حکومت کا قرضہ 840ارب روپے بڑھا تھا،دستاویزکےمطابق فروری2024یعنی نگران دورکےآخری مہینے میں وفاقی حکومت کاقرضہ64 ہزار810ارب روپےتھااوراگست2023میں وفاقی حکومت کا قرضہ 63ہزار970ارب روپےتھا۔