9مئی ماسٹر مائنڈ کو سزا سے انصاف ہوگا، گمراہ کن، تباہ کن سیاست کو دفن کیا جائے گا، آئی ایس پی آر

22 دسمبر ، 2024

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی،سٹاف رپورٹر ) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے اعلامیہ کے مطابق فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے سانحہ 9 مئی میں ملوث 25 مجرمان کو 10سال قید با مشقت تک کی سزائیں سنا دیں، تمام مجرمان کو اپیل کا حق حاصل ہے، آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ 9 مئی کے ماسٹر مائنڈ اور منصوبہ سازوں کو آئین و قانون کے مطابق سزا ملنے سے انصاف ہوگا، 9 مئی کے مقدمے میں انصاف فراہم کرکے تشدد کی بنیاد پر کی جانے والی گمراہ کن اور تباہ کن سیاست کو دفن کیا جائیگا، سیاسی پروپیگنڈے، جھوٹ کا شکار بننے والے لوگوں کیلئے یہ سزائیں تنبیہ ہیں کہ مستقبل میں قانون کو ہاتھ میں نہ لیں،کسی کو سیاسی دہشت گردی کے ذریعے اپنی مرضی دوسروں پر مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے صحیح معنوں میں مکمل انصاف اُس وقت ہوگا جب 9 مئی کے ماسٹر مائنڈ اور منصوبہ سازوں کو آئین و قانون کے مطابق سزا مل جائیگی۔ آئی ایس پی آر نے فوجی عدالتوں سے 9 مئی کے واقعات میں ملوث 25ملزمان کو سزائیں سنائے جانے کے بارے میں اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ 9 مئی 2023کو قوم نے سیاسی طور پر بھڑکائے گئے اشتعال انگیز تشدد اور جلاؤ گھیراؤ کے افسوسناک واقعات دیکھے، 9مئی کے پُرتشدد واقعات پاکستان کی تاریخ میں ایک سیاہ باب کی حیثیت رکھتے ہیں، سیاسی پروپیگنڈے، جھوٹ کا شکار بننے والے لوگوں کیلئے یہ سزائیں تنبیہ ہیں کہ مستقبل میں قانون کو ہاتھ میں نہ لیں۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا کہنا ہے کہ نفرت، جھوٹ پر مبنی سیاسی بیانیے کی بنیاد پر مسلح افواج کی تنصیبات پر منظم حملے کیے گئے اور اُنکی بے حرمتی کی گئی، یہ پر تشدد واقعات پوری قوم کیلئے ایک شدید صدمہ ہیں، 9مئی کے واقعات زور دیتے ہیں کسی کو سیاسی دہشت گردی کے ذریعے اپنی مرضی دوسروں پر مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، اس یوم سیاہ کے بعد تمام شواہد اور واقعات کی باریک بینی سے تفتیش کی گئی۔پاک فوج کے ترجمان ادارے کے مطابق ملوث ملزمان کے خلاف ناقابلِ تردید شواہد اکٹھے کیے گئے، کچھ مقدمات قانون کے مطابق فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کیلئے بھجوائے گئے، مناسب کارروائی کے بعد ٹرائل ہوا۔ آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ 9 مئی کی سزاؤں کا فیصلہ قوم کیلئے انصاف کی فراہمی میں ایک اہم سنگ میل ہے جبکہ متعدد ملزمان کیخلاف انسداد دہشت گردی کی مختلف عدالتوں میں بھی مقدمات زیر سماعت ہیں، دیگر ملزمان کی سزاؤں کا اعلان اُنکے قانونی عمل مکمل کرتے ہی کیا جا رہا ہے۔شعبہ تعلقات عامہ کا کہنا ہے کہ صحیح معنوں میں مکمل انصاف اُس وقت ہوگا جب 9 مئی کے ماسٹر مائنڈ اور منصوبہ سازوں کو آئین و قانون کے مطابق سزا مل جائیگی، ریاست پاکستان 9مئی کے واقعات میں مکمل انصاف مہیا کرکے ریاست کی عملداری کویقینی بنائے گی۔ آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ 9 مئی کے مقدمے میں انصاف فراہم کرکے تشدد کی بنیاد پر کی جانے والی گمراہ اور تباہ کُن سیاست کو دفن کیا جائے گا، 9 مئی واقعات پر کیا جانیوالا انصاف نفرت، تقسیم اور بے بنیاد پروپیگنڈے کی نفی کرتا ہے، آئین اور قانون کے مطابق تمام سزا یافتہ مجرموں کے پاس اپیل اور دیگر قانونی چارہ جوئی کا حق ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سانحہ 9مئی 2023 میں ملوث مجرمان کو سزائیں سنا دی گئی ہیں۔ حالیہ عدالتی فیصلے کے تحت درج ذیل ملزمان کو مختلف حملوں میں ملوث ہونے کی بنیاد پر سزائیں سنائی گئی ہیں، جن میں مردان کینٹ، ملتان کینٹ، بنوں کینٹ اور چکدرہ قلعہ حملہ میں شامل مجرمان شامل ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق حالیہ عدالتی فیصلے کے تحت درج ذیل ملزمان کو مختلف حملوں میں ملوث ہونے کی بنیاد پر سزائیں سنائی گئی ہیں۔ جان محمد خان ولد طور خان - 10 سال قید بامشقت (جناح ہاؤس حملہ) محمد عمران محبوب ولد محبوب احمد - 10 سال قید بامشقت (جناح ہاؤس حملہ)، راجہ محمد احسان ولد راجہ محمد مقصود - 10سال قید بامشقت (جی ایچ کیو حملہ) ،رحمت اللہ ولد منجور خان - 10سال قید بامشقت (پنجاب رجمنٹل سنٹر مردان حملہ)، انور خان ولد محمد خان - 10 سال قید بامشقت (پی اے ایف بیس میانوالی حملہ)،محمد آفاق خان ولد ایم اشفاق خان - 9 سال قید بامشقت (بنوں کینٹ حملہ)، داؤد خان ولد امیر زیب - 7 سال قید بامشقت (چکدرہ قلعہ حملہ)، فہیم حیدر ولد فاروق حیدر - 6سال قید بامشقت (جناح ہاؤس حملہ)، زاہد خان ولد محمد خان - 4سال قید بامشقت (ملتان کینٹ چیک پوسٹ حملہ)، یاسر نواز ولد امیر نواز خان - 2سال قید بامشقت (پنجاب رجمنٹل سینٹر مردان حملہ)، عبدالہادی ولد عبدالقیوم - 10 سال قید بامشقت (جناح ہاؤس حملہ)، علی شان ولد نور محمد - 10 سال قید بامشقت (جناح ہاؤس حملہ)،داؤد خان ولد شاد خان - 10سال قید بامشقت (جناح ہاؤس حملہ)، عمر فاروق ولد محمد صابر - 10 سال قید بامشقت (جی ایچ کیو حملہ)، بابر جمال ولد محمد اجمل خان - 10 سال قید بامشقت (پی اے ایف بیس میانوالی حملہ)، محمد حاشر خان ولد طاہر بشیر - 6 سال قید بامشقت (جناح ہاؤس حملہ)، محمد عاشق خان ولد نصیب خان - 4 سال قید بامشقت (جناح ہاؤس حملہ)، خرم شہزاد ولد لیاقت علی - 3 سال قید بامشقت (ملتان کینٹ چیک پوسٹ حملہ)، محمد بلاول ولد منظور حسین - 2سال قید بامشقت (جناح ہاؤس حملہ)، سعید عالم ولد معاذ اللہ خان - 2 سال قید بامشقت (پنجاب رجمنٹل سینٹر مردان حملہ)، لئیق احمد ولد منظور احمد - 2 سال قید بامشقت (آئی ایس آئی آفس فیصل آباد حملہ)، علی افتخار ولد افتخار احمد - 10 سال قید بامشقت (جناح ہاؤس حملہ)، ضیا الرحمان ولد اعظم خورشید - 10سال قید بامشقت (جناح ہاؤس حملہ)، عدنان احمد ولد شیر محمد - 10 سال قید بامشقت (پنجاب رجمنٹل سنٹر مردان حملہ)، شاکر اللہ ولد انور شاہ - 10سال قید بامشقت (پنجاب رجمنٹل سنٹر مردان حملہ) ، آئی ایس پی آر کے مطابق یہ سزائیں مختلف قانونی کارروائیوں کے بعد سنائی گئی ہیں اور ان میں شامل افراد کے خلاف ناقابلِ تردید شواہد موجود تھے ۔ ادھر جی ایچ کیو راولپنڈی حملہ کیس میں دس ،دس سال قید کی سزا پانے والے 2مجرموں کو اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ ہفتہ کو اڈیالہ جیل منتقل کئے گئے مجرمان میں راجہ محمد احسان اور عمر فاروق شامل ہیں، سانحہ 9 مئی کے حوالے سے جی ایچ کیو حملہ کیس میں جرم ثابت ہونے پر دونوں کوملٹری کورٹ سے10، 10 سال قید با مشقت کی سزا سنائی گئی ہے ۔