کراچی (ٹی وی رپورٹ)سا نحہ9مئی کے ملزمان کو سزا سنائے جانے پر جیو کی خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے دفاعی تجزیہ کاروں اور ماہرین قانون نے کہا ہے کہ پلائنرز کو سزائیں ابھی ہونا باقی ہیں، سارے ثبوت موجود ہونے کے باوجود ہمارے نظام انصاف میں تاخیر ہوئی ، اصل میں سزا انہیں ملنی چاہیے جو ان کے ماسٹر مائنڈ تھے، سیاسی لیڈران کیلئے بھی عبرت کا نشان ہے جو اپنے ورکرز کو ایسی اشتعال انگیزی پر اکساتے ہیں ،یہ بہت ضروری تھا یہ وہ لوگ ہیں جنہیں ایندھن کے طو رپر استعمال کیا گیا ان کے برین واش کیے گئے،ملٹری کورٹ کو لوگ متنازع بنانے کی کوشش اس لیے کرتے ہیں کہ ان کے ذاتی مفادات ہوتے ہیں، فوجی عدالتوں کی جانب سے سزا سنانے کے بعد مجرمان کو سول جیل میں منتقل کیا جا تا ہے،موجودہ فیصلہ پا کستان کی تاریخ میں مثالی ہے۔خصوصی نشریات میں دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر (ر)وقار حسن ،بریگیڈیئر(ر)راشد ولی ،میجر جنرل (ر)زاہد محمود،ماہرقانون ایڈوکیٹ حافظ احسان ،دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر (ر) حارث نواز، بریگیڈیئر (ر) بابر علاؤالدین ،ما ہر قانون ایڈووکیٹ راجہ خالد اور منیب فاروق نے اظہار خیال کیا۔دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر (ر)وقار حسن نےکہا کہ دیر آئے درست آئے۔ انہوں نے کہا سزا کا مقصد آئندہ اس طرح کے جرائم کی روک تھام کر نا ہو تا ہے اور یہ ضروری تھا ورنہ معاشرہ جنگل بن جاتا ہے۔اس کا افسوسناک پہلو یہ ہے کہ سزامیں تاخیر ہوئی ہے۔یہ پورا پلان کرکے ملٹری اسٹیشن پرحملہ کیا گیا اور شہداء کے مجسموں کو نقصان پہنچایا گیا۔ مجھے یقین ہے اس واقعہ میں پلائنرز بھی موجود تھے اور ان کی سزائیں ابھی ہونا باقی ہیں ۔دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر(ر)راشد ولی نے کہا کہ یہ بڑا خوش آئند ہے اور مستقبل میں اس کی روک تھام کیلئے یہ اچھا اقدام ہے۔سارے ثبوت موجود ہونے کے باوجود ہمارے نظام انصاف میں تاخیر ہوئی ۔ہمارے شہداء کے جو مزارات ہے ان کی حرمت کا بھی خیال نہیں رکھا گیا ۔ایک گروہ نے سیاسی مقاصد استعمال کرتے ہوئے لوگوں کو گمراہ کیا ان کے جذبات کو مجروح کیا ۔یہ ایک سبق ہے ان لوگوں کیلئے جو اس قسم کے ارادے رکھتے ہیں کہ اسٹیٹ ہر ایک کو انصاف کے کٹہرے میں لائے گی ۔سزا پانے والوں میں زیادہ تر طلباء تھے اور اصل میں سزا انہیں ملنی چاہیے جو ان کے ماسٹر مائنڈ تھے اور ان کے کہنے پر صحیح اور غلط کی تفریق چھوڑ کر وہ ایسا عمل کر گزرتے ہیں جس سے بعد میں ان کا بھی نقصان ہوتا ہے اورقوم کا بھی ہوتا ہے۔میجر جنرل (ر)زاہد محمود نےکہا کہ 9مئی کا جو واقعہ ہے یہ پاکستان کے اسٹیٹ کیخلاف بہت ہی خطرناک دن تھا اور یہ حملہ تھا ۔ اپنے ملک کے اندر اپنے ہی لوگ اپنے ہی سکیورٹی کے مقامات ہیں وہ لوگ جو ان کی حفاظت کرتے ہیں اور پاکستان کی سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں اپنی جانیں قربان کرتے ہیں ان پر حملہ کرنا ایک سیاسی اشتعال انگیزی کے نتیجے میں انتہائی خطرناک ٹرینڈ تھا۔سپریم کورٹ کے فیصلہ کی وجہ سے یہ فیصلے روکے ہوئے تھے اب سزائیں ہوگئیں ہیں اور یہ عبرت کا نشان ہوگا ان لوگوں کیلئے جو مستقبل سیاسی مقاصد کیلئے استعمال ہوتے ہیں اور سیاسی لیڈران کیلئے بھی عبرت کا نشان ہے جو اپنے ورکرز کو ایسی اشتعال انگیزی پر اکساتے ہیں ۔ماہرقانون ایڈوکیٹ حافظ احسان نے کہا کہ 85 لوگوں کی سزاؤں کاا علان ہونا تھا یہ پراسیس روکا ہوا تھا ۔ ترمیم 2D1 اور 2D1-2 اوڑ سیکشن 59-4جس کے اندر سویلین کو ٹرائل کیا جاسکتا ہے اور سویلین وہ ہیں جس میں ریٹائرڈ آرمی آفیسر بھی آتے ہیں آرمی میں جو سویلین جو نوکری کرتے ہیں انٹیلی جنس ایجنسیز کے اندر جو سویلین کام کرتے ہیں وہ بھی آتے ہیں دشمن ممالک سے جو پاکستان کے خلاف لڑتے ہیں وہ بھی آتے ہیں اور پاکستان کے اندر جو لوگ ملٹری انسٹالیشن میں نقصان پہنچاتے ہیں یہ سب ایسے لوگ ہیں جن کو آرمی ایکٹ میں ٹرائل کیا جاسکتا ہے۔ دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر (ر) حارث نوازنے کہا کہ یہ بہت ضروری تھا یہ وہ لوگ ہیں جنہیں ایندھن کے طو رپر استعمال کیا گیا ان کے برین واش کیے گئے۔ وہ لوگ کہاں ہیں جنہوں نے لوگوں کو اکسایا اصل میں ان کو سزا ملنی چاہیے اور یہ مسلح افواج سمیت پوری قوم چاہتی ہے۔آج سے پہلے اگر سزا دے دی جاتی تو لوگوں کو سبق مل جاتا اور نو مئی کے بعد جو چیزیں ہوئیں وہ نہ ہوتیں۔عوام اور فوج میں جتنی محبت بڑھے گی اتنی فوج مضبوط ہوگی۔ہم انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہیں ملزم کو پورا موقع دیتے ہیں اور سزا جلدی سنا دیتے ہیں۔دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر (ر) بابر علاؤ الدین نے کہا کہ سپریم کورٹ نے روکا ہوا تھا اس لیے تاخیر ہوئی ملٹری کورٹ کو لوگ متنازع بنانے کی کوشش اس لیے کرتے ہیں کہ ان کے ذاتی مفادات ہوتے ہیں حالانکہ یہ کورٹس قانون اور آئین کے مطابق کام کرتے ہیں۔ اور یہ فٹ سولجر ہیں جنہیں سزائیں ملی ہیں جب تک ان سے یہ سب کروانے والوں کو سزائیں نہیں ملتیں اس وقت تک فائدہ نہیں ہے ۔سیاست کے نام پر اپنی فوج کو کمزور کر کے دشمنوں کے ایجنڈا کو پروموٹ کرنا چاہتے ہیں ا سکی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ ہائیکورٹ سپریم کورٹ میں انہیں اپیل کا حق حاصل ہے ۔ما ہر قانون ایڈووکیٹ راجہ خالد نے کہا کہ فوجی عدالتوں کی جانب سے سزا سنانے کے بعد مجرمان کو سول جیل میں منتقل کیا جا تا ہے جہاں وہ اپنی باقی ماندہ سزائیں گزارتے ہیں ۔سزا پانے والے مجرمان کو اپیل کے حق پر ما ہر قانون ایڈو وکیٹ را جہ خالد نے کہا کہ ان مجرمان کو ملٹری کورٹ کے مطابق اپیل کا حق بدستور حا صل ہے ، فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ میں بھی دستک دی جا تی ہے تاہم اس کے لیے ان مجرمان کے پاس محدود گنجا ئش ہے ۔ما ہر قانون راجہ خالد کے مطابق ملٹری کورٹس میں ملزمان کووہی حقوق دیئے جا تے ہیں جو سول عدالتوں میں ملزمان کو دیئے جاتے ہیں ۔ ما ہر قانون منیب فاروق نے کہا کہ موجودہ فیصلہ پا کستان کی تاریخ میں مثالی ہے ۔9مئی کو ان عام شہری جنہوں نے ایک ایسے جرم کا ارتکا ب کیا جو پاکستان کی تاریخ میں شاید ہی کبھی وقو ع ہوا ہے ۔ منیب فاروق نے کہا کہ ان سزا پا نے والوں میں ملزمان کے شواہد واضح طور پر نظر آرہے ہیں ، جن کی نشاندہی کے بعد ٹرائل کیا گیا اور ان کو سزا ئیں دی گئیں ۔ کیا ان مجرمان کا بالواسطہ تعلق تحریک انصاف سے ہے ، اگر یہ ثابت ہو گیا تو تحریک انصاف اور ان کے رہنما ؤں کیلئے مسائل بڑھیں گے ۔اگر تحریک انصاف سے ان لوگوں کا تعلق منظر پر آنے کی صورت میں منیب فاروق نے کہا کہ حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان ہونیوالے مذاکرات پر بھی اثر پڑے گا جو ابھی ابتدائی مراحل میں ہیں ۔یقینی طور پر تحریک انصاف کیلئے مزید پریشانیاں بڑھیں گی ۔
اقوام متحدہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستان اور بھارت کے درمیان گزشتہ 24؍ گھنٹے میں...
اسلام آباد پاکستان کی فضائی حدود بھارتی ایئر لائنز کے لیے بند کیے جانے کے بعد، ایئر انڈیا نے اپنی بین...
کراچی بھارت کے معروف جریدے دی ہندو کے فرنٹ لائن میگزین نے اپنی حالیہ رپورٹ میں مقبوضہ کشمیر میں جاری "نارملسی...
ٹورنٹو کینیڈامیں وفاقی پارلیمنٹ کے انتخابات کی تمام تیاریاں مکمل اور امیدواروں کی انتخابی سرگرمیاں اپنے...
لاہوروزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے راولپنڈی میں ڈویلپمنٹ پراجیکٹس کے دورے کیے اور راولپنڈی کی تاریخ کے...
کراچی بھارتی حکومت نے کل جماعتی اجلاس میں پہلگام حملے میں سیکورٹی ناکامیوں کا اعتراف کر لیا، حکومتی رہنما نے...
اسلام آباد وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ روز اہم ملاقات کی جس میں نہروں...
نئی دہلی برصغیر میں جنگ کے بادل منڈلانے لگے ‘ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ پہلگام واقعے میں ملوث...