سارے ثبوت موجود ہونے کے باوجود نظام انصاف میں تاخیر ہوئی،دفاعی تجزیہ کار

22 دسمبر ، 2024

کراچی (ٹی وی رپورٹ)سا نحہ9مئی کے ملزمان کو سزا سنائے جانے پر جیو کی خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے دفاعی تجزیہ کاروں اور ماہرین قانون نے کہا ہے کہ پلائنرز کو سزائیں ابھی ہونا باقی ہیں، سارے ثبوت موجود ہونے کے باوجود ہمارے نظام انصاف میں تاخیر ہوئی ، اصل میں سزا انہیں ملنی چاہیے جو ان کے ماسٹر مائنڈ تھے،سیاسی لیڈران کیلئے بھی عبرت کا نشان ہے جو اپنے ورکرز کو ایسی اشتعال انگیزی پر اکساتے ہیں ،یہ بہت ضروری تھا یہ وہ لوگ ہیں جنہیں ایندھن کے طو رپر استعمال کیا گیا ان کے برین واش کیے گئے،ملٹری کورٹ کو لوگ متنازع بنانے کی کوشش اس لیے کرتے ہیں کہ ان کے ذاتی مفادات ہوتے ہیں، فوجی عدالتوں کی جانب سے سزا سنانے کے بعد مجرمان کو سول جیل میں منتقل کیا جا تا ہے،موجودہ فیصلہ پا کستان کی تاریخ میں مثالی ہے۔خصوصی نشریات میں دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر (ر)وقار حسن ،بریگیڈیئر(ر)راشد ولی ،میجر جنرل (ر)زاہد محمود،ماہرقانون ایڈوکیٹ حافظ احسان ،دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر (ر) حارث نواز،بریگیڈیئر (ر) بابر علاؤالدین ،ما ہر قانون ایڈووکیٹ راجہ خالد اور منیب فاروق نے اظہار خیال کیا۔دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر (ر)وقار حسن نےکہا کہ دیر آئے درست آئے۔ انہوں نے کہا سزا کا مقصد آئندہ اس طرح کے جرائم کی روک تھام کر نا ہو تا ہے اور یہ ضروری تھا ورنہ معاشرہ جنگل بن جاتا ہے۔اس کا افسوسناک پہلو یہ ہے کہ سزامیں تاخیر ہوئی ہے۔یہ پورا پلان کرکے ملٹری اسٹیشن پرحملہ کیا گیا اور شہداء کے مجسموں کو نقصان پہنچایا گیا۔