لاس اینجلس، آگ سے 10 ہزار مکانات جل کر تباہ، اموات 10 ہوگئیں

11 جنوری ، 2025

کراچی (نیوز ڈیسک) امریکا کے شہر لاس اینجلس میں لگنے والی آگ میں ہلاکتوں کی تعداد10ہوچکی ہے، 10ہزار مکانات و عمارتیں جل کر خاکستر ہو گئیں،ایک لاکھ 80 ہزار افراد نقل مکانی کر چکے ہیں اور مزید دو لاکھ شہریوں کے علاقہ چھوڑنے کا خدشہ ہے، 50 ارب ڈالر نقصان کا اندیشہ، کروڑوں مالیت کے پرتعیش مکان راکھ کا ڈھیر، لاس اینجلس کاؤنٹی کے شیرف رابرٹ لونا کا کہنا ہے اس طرح لگ رہا ہے جیسے علاقے میں ایٹم بم گرایا گیا ہے۔معاشی اعدادوشمار کے امریکی ادارے جے پی مورگن نے کہا ہے آگ کے نتیجے میں 50ارب ڈالر نقصان کا اندیشہ ہے ، جنگل کی آگ کی وجہ سےپیسفک پیلیسیڈس میں کئی مشہور شخصیات کے گھربھی جل کر راکھ ہوگئے ہیں جہاں اوسطاً گھر کی قیمت 30لاکھ ڈالر سے زیادہ ہے۔لاس اینجلس میں لگی خوفناک آگ میں جہاں ہالی ووڈ پہاڑیوں کو شعلوں کی لپیٹ میں لیا وہیں قریب میں واقع متعدد ہالی ستاروں کے گھر راکھ کا ڈھیر بن چکے ہیں جن میں مشہور زمانہ اداکار بین افلیک اور پیرس ہلٹن بھی شامل ہیں، پیرس ہلٹن کے بارے میں بین الاقوامی خبر رساں ادارے نے رپورٹ کیا کہ انہوں نے اپنا گھر ٹی وی پر جلتے دیکھا۔دیگر اداکاروں میں انتھونی ہوپکنس، ایڈم بروڈی، بلی کرسٹل، پریٹ مونٹاگ، جان گڈمین، مائلز ٹیلر اور اینا فارس کے قیمتی کروڑوں ڈالرز مالیت کے گھر بھی آگ کی نذر ہوچکے ہیں۔ لاس اینجلس میں منگل کی صبح لگنے والی آگ کو تین روز ہو چکے ہیں جو پانچ مختلف مقامات پر بھڑک رہی ہے۔ آگ سے سب سے زیادہ نقصان پیسیفک پیلیسیڈز کے رہائشی علاقے اور پیساڈینا کاؤنٹی کے علاقوں میں ہوا ہے۔ جسے شہر کی تاریخ کی سب سے تباہ کن آگ قرار دیا جا رہا ہے۔مذکورہ دونوں علاقوں میں آگ کی وجہ سے 34 ہزار ایکٹر رقبہ جل کر خاک ہو گیا ہے جب کہ فائر فائٹرز آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔