190؍ ملین پائونڈ کیس، عمران حکومت کا کردار ،دستاویزات میںمعاونت ظاہر

23 جنوری ، 2025

اسلام آباد (فخر درانی) کیا نیشنل کرائم ایجنسی اور پراپرٹی ٹائیکون نے 190؍ ملین پائونڈز کی وطن واپسی کے معاہدے کو آزادانہ طور پر حتمی شکل دی جس میں عمران خان کی حکومت کی کوئی شمولیت اور سہولت نہیں تھی؟ کابینہ کے منظور شدہ سر بمہر نوٹ سمیت سرکاری ریکارڈ کا جائزہ لیا جائے تو صورتحال اس کے برعکس نظر آتی ہے۔ ٹائیکون کے ساتھ اسپیشل اسسٹنٹ ٹو پرائم منسٹر مرزا شہزاد اکبر کے برطانیہ دورے کا سفری ریکارڈ اور عمران خان کی حکومت میں 20؍ مرتبہ ٹائیکون کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے ہٹائے جانے کے واقعے کو دیکھیں تو معلوم ہوگا کہ عمران خان حکومت نے این سی اے اور ٹائیکون کے درمیان معاہدہ کرانے میں سرگرمی کے ساتھ سہولت کاری فراہم کی تھی۔ احتساب عدالت کی جانب سے عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں 14 سال قید کی سزا سنائے جانے کے بعد عمران خان سمیت پی ٹی آئی کی سینئر قیادت نے اسے سیاسی کیس قرار دیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ این سی اے ڈیل میں ان کی حکومت کا کوئی کردار نہیں تھا، اور رقم کی واپسی کا تعلق القادر ٹرسٹ سے نہیں جو ڈیل سے ایک سال پہلے رجسٹرڈ ادارہ تھا۔ تاہم، دی نیوز کی تحقیقات کچھ اور ثابت کرتی ہیں۔ شواہد سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ عمران خان کے دعوے سچ نہیں۔