پاکستان نے تیل سپلائی چین کو ڈیجیٹائز کرنے کا آغاز کردیا

23 جنوری ، 2025

اسلام آباد (اسرار خان) پاکستان نے تیل سپلائی چین کو ڈیجیٹائز کرنے کا آغاز کردیا، غیر قانونی پیٹرول پمپس کی روک تھام کیلئے ایپ لانچ؛ اگلے مرحلے میں ٹینکر ٹریکنگ نظام کا منصوبہ۔ تفصیلات کے مطابق ٹیکنالوجی کے اس دور میں، جہاں صنعتوں کی تشکیل نو ہو رہی ہے، پاکستان نے اپنے تیل کے شعبے کو جدید بنانے کی جانب ایک قدم بڑھاتے ہوئے تیل کی سپلائی چین کو ڈیجیٹائز کرنے کا آغاز کیا ہے۔بدھ کے روز آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا)، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی) نے ایک موبائل ایپلیکیشن "راہگزر" کا افتتاح کیا۔ یہ ایپ، جو جغرافیائی معلوماتی نظام (جی آئی ایس) ٹیکنالوجی کے ذریعے چلائی جاتی ہے، قانونی پیٹرول پمپس کو تلاش کرنے اور ملک بھر میں غیر قانونی پیٹرول پمپس کی نشاندہی کرنے کا وعدہ کرتی ہے۔اس ایپ کو ایک انقلابی کوشش قرار دیا جا رہا ہے اور یہ پاکستان کی تیل کی سپلائی چین کو ڈیجیٹائز کرنے کے وسیع تر مقصد کا حصہ ہے۔ "راہگزر" کا آغاز ایک جامع ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے پہلے مرحلے کی نمائندگی کرتا ہے، جس کا مقصد احتساب کو فروغ دینا، معاشی نقصان کو روکنا، اور تیل کے شعبے میں غیر قانونی سرگرمیوں پر قابو پانا ہے۔ غیر قانونی پیٹرول پمپ، جنہیں اکثر "ڈبہ اسٹیشنز" کہا جاتا ہے، پاکستان میں ایک مستقل مسئلہ بنے ہوئے ہیں، جو معیشت کو اربوں روپے کے نقصان کا سبب بنتے ہیں اور جائز آپریٹرز کے مفادات کو نقصان پہنچاتے ہیں۔یہ ایپ ایک سادہ لیکن مؤثر حل پیش کرتی ہے: ایک ایسا پلیٹ فارم جہاں صارفین، قانون نافذ کرنے والے ادارے، اور ضلعی حکومتیں پیٹرول پمپس کی قانونی حیثیت کی تصدیق کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، صارفین کو اوور پرائسنگ، معیار کے مسائل، یا غیر مجاز آؤٹ لیٹس کی اطلاع دینے کی سہولت فراہم کی گئی ہے، اور یہ سب کچھ چند کلکس کے ذریعے ممکن ہے۔ اس ایپ کی ابتدا 2024 کے وسط میں اوگرا اور ایف بی آر کے درمیان ہونے والی بات چیت سے ہوئی۔ تیل کے شعبے میں موجود خرابیوں سے پریشان ہو کر، دونوں ادارے ایک ڈیجیٹل حل کی ضرورت پر متفق ہوئے۔ اس کا نتیجہ ایک مقامی طور پر تیار کی گئی ایپ کی صورت میں نکلا، جو اب اینڈرائیڈ اور آئی او ایس دونوں پلیٹ فارمز پر دستیاب ہے۔ اوگرا ایک پُرعزم دوسرے مرحلے کا تصور پیش کرتا ہے، جو کہ ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی نقل و حمل کرنے والے آئل ٹینکرز کے لیے ایک مرکزی، حقیقی وقت کا ٹریکنگ سسٹم ہوگا۔ یہ نظام نہ صرف کارکردگی کو بہتر بنائے گا بلکہ اسمگل شدہ ایندھن پر بھی قابو پائے گا، جو کہ پاکستان کی توانائی کی مارکیٹ کو کئی سالوں سے متاثر کر رہا ہے۔ اسمگلنگ، انڈر انوائسنگ، اور غیر قانونی آؤٹ لیٹس پاکستان کے توانائی کے شعبے میں گہرے ساختی مسائل کی علامت ہیں۔ اگرچہ "راہگزر" پیش رفت کی علامت ہے، لیکن اس کی حتمی کامیابی نفاذ پر منحصر ہوگی۔ حکام کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ ایپ کے ذریعے درج کی جانے والی شکایات پر فوری اور مؤثر کارروائی کی جائے۔ اگر "راہگزر" کامیاب ہو جاتی ہے، تو یہ پاکستان کے دیگر شعبوں کے لیے ایک مثال قائم کر سکتی ہے۔ شفاف اور ٹیکنالوجی پر مبنی سپلائی چین اب کسی عیش و عشرت کی چیز نہیں بلکہ ایک ضرورت ہے، خاص طور پر ایک ایسے ملک میں جو اقتصادی چیلنجز سے نبردآزما ہے۔