چین کے تعاون سے پاکستان کا پہلا خودمختار قمری روور روانگی کیلئے تیار

09 فروری ، 2025

اسلام آباد (فاروق اقدس) پاکستان اور چین کے درمیان طویل دورانیے کے سپیس ٹیکنالوجی میں تعاون کے کامیاب نتیجے میں پاکستان کا پہلا خودمختار قمری روور روانگی کیلئے تیار ہوگیا ، سپارکو کا یہ قمری روور چاند کے جنوبی قطب پر تحقیق کرے گا۔ صدر آصف علی زرداری کے دورہ چین کے موقعہ پر اس حوالے سے منعقدہ ایک تقریب میں معاہدے پر دستخط بھی ہوگئے ہیں جس میں صدر پاکستان اور ان کے چینی ہم منصب شی جن پنگ بھی شریک تھے۔ پاکستان میں خلائی تحقیق کے ادارے سپارکو کے مطابق قمری روور 2028 میں چین کے "چانگی 8" مشن کے ذریعے چاند پر جائے گا۔ لونر روور ایک چھوٹی سی گاڑی ہوتی ہے جو چاند کی سطح پر حرکت کر کے تحقیق کے لیے مواد جمع کرتی ہے اور اسے چاند گاڑی کا نام بھی دیا گیا ہے۔ اس منصوبے کے لیے سپارکو کے پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر نجم شمس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ مکمل طور پر پاکستان کا اپنا بنایا ہوا سسٹم ہے جو چاند پر جا کر تحقیق کا کام کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسپیس ٹیکنالوجی کے حوالے سے پاکستان چین پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے اور ہم اس فیلڈ میں دنیا کے دیگر ممالک سے فی الحال بہت پیچھے ہیں چین نے انٹرنیشنل لونر اسپیس اسٹیشن کے ساتھ مختلف پراجیکٹس حاصل کئے ہیں اور "چانگی 8" پراجیکٹ کے لیے انہوں نے اپنے بین الاقوامی دوستوں سے اس بارے میں پروپوزل مانگا تھا کہ وہ اس حوالے سے کیا چاہتے ہیں۔ دسمبر 2023 میں پاکستان کو اس حوالے سے چینی حکام نے آگاہ کیا اور اس کے بعد اکتوبر 2024 میں ہمارا یہ پراجیکٹ منظور کرلیا گیا تھا جس کے بعد چینی حکام کو یہ منصوبہ بھجوایا گیا، یہ لونر روور مکمل طور پر پاکستان میں ہی تیار کیا جا رہا ہے اور اسپیس ٹیکنالوجی کے حوالے سے انٹرنیشنل اسٹینڈرڈز ہیں جن پر مکمل طور پر عمل کرنا ضروری ہوتا ہے۔