امریکا، ٹرمپ کو عدالتوں سے مزاحمت کا سامنا، 5 ایگزیکٹیو آرڈرز رکوائے جاچکے

09 فروری ، 2025

کراچی (نیوز ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کئی ایگزیکٹو آرڈرز اور اقدامات کو عدالتوں کی طرف سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے، وفاقی ملازمین، اور ٹرانس جینڈر کیئر سمیت پانچ بڑے اقدامات کو اب تک روکا جا چکا ہے۔ ٹرمپ نے امریکی سرزمین پر غیر قانونی تارکین وطن یا عارضی ویزے پر موجود غیر ملکیوں کے بچوں کو شہریت دینے کی حکومتی پالیسی کو روکنے کی کوشش کی۔ دو وفاقی ججز نے اس پر حکم امتناع جاری کیا۔ٹرمپ نے جنوبی سرحد پر ایمرجنسی کا اعلان کر کے غیر ملکیوں کی داخلے پر پابندی لگا دی۔ امیگریشن کے حامی گروہ اس اقدام کو غیر آئینی قرار دے رہے ہیں ۔ ٹرمپ نے غیر قانونی تارکین وطن کی جلد ملک بدری کے عمل کو بڑھایا، جس پر سول رائٹس گروپ اعتراض کر رہے ہیں ۔ انتظامیہ نے وفاقی گرانٹس اور قرضوں پر پابندی عائد کی تاکہ یہ جائزہ لیا جا سکے کہ آیا یہ اخراجات ٹرمپ کی ترجیحات کے مطابق ہیں یا نہیں۔ اس پر متعدد ریاستوں اور تنظیموں نے مقدمہ دائر کیا ۔ ٹرمپ نے سیکڑوں ہزاروں وفاقی ملازمین کے لئے تحفظات کو ختم کرنے کی کوشش کی، جس پر یونینز اور دیگر گروہ اعتراض کر رہے ہیں۔ ٹرمپ نے وفاقی ملازمین کو ستمبر 30 تک استعفی دینے کی پیشکش کی جسے ایک اور وفاقی جج نے رکوادیا ہے۔ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کئے جس کے تحت ٹرانس جینڈر قیدیوں کو مردوں کی جیل میں منتقل کرنے اور ان کے علاج کو روکنے کا حکم دیا۔ اس پر عدالت نے حکم امتناع جاری کردیا۔ ٹرمپ نے ٹرانس جینڈر فوجیوں کی خدمات پر پابندی عائد کرنے کا حکم دیا، جس پر کئی قانونی چیلنجز دائر کئے گئے ہیں۔ یہ تمام اقدامات مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں اور ان پر حتمی فیصلے آنا باقی ہیں۔