پنجاب حکومت کا غیر قانونی ایل پی جی اسٹیشنز کاکنٹرول سنبھالنے کا فیصلہ

10 فروری ، 2025

لاہور(آصف محمود بٹ ) پنجاب حکومت صوبے بھر میں قائم کئے گئے ایل پی جی کے تمام غیر قانونی ڈی کینٹنگ (Decanting) اسٹیشنزکو قبضے میں لینے کی بجائے ان کا کنٹرول سنبھالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پنجاب کابینہ کی قائمہ کمیٹی برائے امن و امان (SCCLO) کے حالیہ اجلاس میں کئے جانے والے اس فیصلے کا مقصد ڈی کینٹنگ جیسی خطرناک کارروائیوں کو ختم کرنے اور مستقبل میں اس سےہونے والے دھماکوں کو روکنا ہے جو جان و مال کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔معتبر ذرائع نے ’’جنگ‘‘ کو بتایا کہ صوبائی حکومت نے پنجاب کے دو شہروں ملتان اور ڈیرہ غازی خان میں ایل پی جی کی ری فلنگ کے دوران ٹینکر کے مہلک دھماکوں کے بعد غیر قانونی ڈیکنٹنگ سے پیدا ہونے والے بڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹنے کے حوالے سے فوری اقدامات کرنے کے لئے اہم فیصلے کئے ہیں ، ذرائع نے بتایا پنجاب کابینہ کی قائمہ کمیٹی برائے امن و امان نے معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئےمحکمہ داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ غیر قانونی ڈی کینٹنگ میں ملوث افراد کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) کے تحت ایف آئی آر کے اندراج کے لیے محکمہ قانون سے فوری مشاورت کریں ۔ کیبنٹ کمیٹی نے فیصلہ سپیشل برانچ اور انٹیلی جنس بیورو کو ہدایات جاری کیں کہ وہ فوری طور پر محکمہ داخلہ پنجاب کو صوبے بھر میں کام کرنے والے غیر قانونی ڈیکینٹنگ پلانٹس کا تفصیلی ڈیٹا فراہم کریں۔ کمیٹی نے خصوصی طور پر خفیہ ایجنسی کو ہدایت کی کہ ڈی کینٹنگ کے غیر قانونی کاروبار میں جو بھی اہلکار یا افسر ملوث ہیں ان کی فہرستیں فراہم کی جائیں۔ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) حکام اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو فوری خط لکھنے کے ساتھ ساتھ میٹنگز کی جائیں اور ان سے کہا جائے کہ جنوبی پنجاب میں اوگرا کے عملے کی موجودگی کو یقینی بنائیں ، کمیٹی نے ایل پی جی کی نقل و حمل سے متعلق غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے ایل پی جی ٹرانسپورٹ گاڑیوں (بائوزر) کو ٹریک کرنے اور ان کا سراغ لگانے کے حوالے سے اقدامات، پیٹرول پمپس اور ایل پی جی کی تقسیم کے حوالے ریگولیشن پر صوبائی کنٹرول برقرار رکھنے اور یہ اختیارات وفاقی حکومت کو منتقل نہ کرنے کے حوالے سے ایک انٹرنل میٹنگ کے انعقاد کی ہدایت بھی کی۔ یہ اقدام اس بات کو یقینی بنائے گا کہ صوبائی حکام حفاظتی اقدامات اور عوام کو غیر قانونی ڈی کینٹنگ کے خطرات سے بچانے کے لیے درکار عمل درآمد پر مکمل نگرانی رکھیں۔