آر ایل این جی قیمتوں کا تعین، تاخیر سے 103ارب کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

10 فروری ، 2025

اسلام آباد( رپورٹ ، تنویر ہاشمی ) اوگرا( آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی) کی جانب سے آر ایل این جی کی قیمتوں کے تعین میں تاخیر سے 103ارب روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے، سال2023-24کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق آر ایل این جی کی 2015سے درآمد سے لے کر سال 2022-23تک اوگرا آر ایل این جی گیس کی حتمی قیمتوں کا بروقت نوٹیفکیشن جاری کرنے میں ناکام رہا ،جس سے آر ایل این جی گیس کے فروخت کنندگان اور خریداروں کے درمیان ادائیگیوں کے متعدد مسائل پیدا ہوئے ، اس سے سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹیڈ کے ذمہ پی ایس او اور پی ایل ایل کو 103ارب8کروڑ20لاکھ روپے کے واجبات جمع ہوگئے اور ایس این جی پی ایل کو آرایل این جی کےصارفین کی جانب سے حتمی قیمتوں کا تعین نہ ہونے پر قانونی معاملات کا سامنا بھی کرنا پڑا ،آڈٹ رپورٹ کے مطابق اوگرا آر ایل این جی کی حتمی قیمتوں کے تعین میں ناکامی پر ریگولیٹری کردار ادا کرنے میں ناکام رہا ،جس کے نتیجے میں 103ارب روپے کی بڑی رقم واجبات کی صورت میں جمع ہو گئی ، آڈٹ حکام کی جانب سے یہ معاملہ اگست 2023میں اوگرا کے سامنے اٹھایاگیا جس پر اوگرا نے 3جنوری 2024کو محکمہ جاتی کمیٹی کی میٹنگ بلائی جس میں بتایاگیا کہ آر ایل این جی قیمتوں کا تعین آخری مراحل میں ہےاور فائنل قیمتوں کا نوٹیفکیشن مارچ2024میں جاری کردیاجائے گا، ڈی اے سی نے اوگراکو ہدایت کی کہ آر ایل این جی کی حتمی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جلد از جلد جاری کیا جائے ، آڈٹ حکام نے سفارش کی آر ایل این جی کی حتمی قیمتوں کےتعین میں تاخیر میں ملوث افراد پر پر ذمہ داری عائد کی جائے۔