وکلاء تنظیموں نے آج جوڈیشل کمیشن اجلاس کے موقع پر احتجاج کی کال مسترد کردی

10 فروری ، 2025

اسلام آباد (خبر نگار) پاکستان بار کونسل ، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن سمیت دیگر وکلاء تنظیموں کے منتخب نمائندوں نے آج جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے موقع پر احتجاج کی کال کی مذمت کرتے ہوئے اسے سختی سے مسترد کر دیا اور کہا ہے کہ سیاسی عناصر کی طرف سے چلائی جانے والی ایسی فضول مشقیں ناکام اور جلد ہی بے اثر ہو جائیں گی۔ اتوار کو سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر میاں محمد روف عطانے پاکستان بار کونسل ، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن ، پنجاب بار کونسل ، خیبر پختونخوا بار کونسل ، بلوچستان ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن اور سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے ایک مشترکہ بیان میں کہا افسوس کیساتھ یہ بات دیکھنے میں آئی کہ قانونی برادری کے اندر کچھ سیاسی دھڑے اپنے مذموم سیاسی مقاصد اور قابل اعتراض سیاسی ایجنڈوں کے حصول کیلئے انتشار اور تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ آج کی نام نہاد احتجاج کی کال مقصد جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس کو سبوتاژ کرنا ہے جو سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتی کیلئے منعقد ہو رہا ہے۔ ہم ایسی احتجاج کی کالوں کو سختی سے مسترد اور اس کی مذمت کرتے ہیں۔ وکلاء برادری قانون کی حکمرانی ، عدلیہ کی آزادی اور آئین کی حکمرانی کی حمایت میں متحد ہو جائے اور تفرقہ ڈالنے والی قوتوں کو مسترد کر دے۔ مشترکہ بیان میں وکلا تنظیموں کی جانب سے واضح کیا گیا کہ ہم جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کی تمام کارروائیوں کی حمایت کرتے ہیں۔ ہم 26ویں آئینی ترمیم اور اس کے بعد ہونے والے واقعات کی آئین کے حصے کے طور پر تائید کرتے ہیں۔ ہڑتال کی کال دینے کا فیصلہ صرف اور صرف منتخب نمائندوں کا کام ہے ، غیر منتخب تخریبی عناصر کو اس کا حق نہیں۔