بنگلہ دیش، عبوری حکومت کا ڈیول ہنٹ آپریشن شروع کرنیکا اعلان

10 فروری ، 2025

اسلام آباد (فاروق اقدس) بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے طلبہ کارکنوں پر حملے کے ذمہ داروں کی تلاش کے لیے ڈیول ہنٹ (شیطان کا شکار) کے نام سے آپریشن کا آغاز کر دیا۔ وزیر داخلہ جہانگیر عالم چوہدری نے کہا ہے کہ طلبہ پر حملوں کے ذمہ داروں کو تلاش کیاجائیگا جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مقامی افراد اور شیخ حسینہ مخالف طلبہ کے گروپوں کے درمیان جھڑپوں کے بعد ”آپریشن ڈیول ہنٹ“ شروع کیا۔ بنگلہ دیشی میڈیا اور عالمی خبررساں اداروں کے مطابق یہ آپریشن اُس وقت شروع ہوا جب ’معزول آمرانہ حکومت سے منسلک گینگ نے طلباء کے گروپ پر حملہ کیا جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے۔ عبوری حکومت میں وزارتِ داخلہ کے سربراہ جہانگیر عالم چوہدری جنہوں نے اگست 2024 میں حسینہ واجد کی معزولی کے بعد اقتدار سنبھالا تھا، نے اسے ’آپریشن ڈیول ہنٹ‘ کا نام دیا ہے۔انہوں نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا یہ آپریشن اُس وقت تک جاری رہے گا جب تک ہم شیطانوں کو جڑ سے ختم نہیں کر دیتے۔ یاد رہے کہ چند ماہ پیشتر شورش کے نتیجے میں حکومت کھونے والی وزیراعظم حسینہ واجد کی ایک تقریر گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر سامنے آئی تھی جس میں انہوں نے اپنے حامیوں سے کہا کہ وہ عبوری حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ سابق وزیراعظم کے خطاب سے پہلے ڈھاکہ میں ہزاروں مظاہرین جمع ہوئے اور شیخ حسینہ کے آبائی گھر پر حملہ کر کے اسے جلا دیا ۔ عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر محمد یونس کے پریس آفس نے کہا تھا کہ مجیب الرحمان کی رہائش گاہ پر حملہ حسینہ واجد کے ’پُرتشدد رویے‘ کا ردّعمل ہے۔ بعدازاں محمد یونس نے پُرامن رہنے کی اپیل کی۔ بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہروں کے بعد وزیراعظم حسینہ واجد نے پڑوسی ملک انڈیا میں پناہ لی۔ موجودہ عبوری حکومت کی قیادت کرنے والے نوبیل انعام یافتہ محمد یونس صورت حال کو سنبھالنے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم ملک میں احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔