پاکستان اپنی سرزمین استعمال ہونے سے روکے، مشترکہ اعلامیہ

15 فروری ، 2025

کراچی (نیوز ڈیسک)امریکا اور بھارت نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین سرحد پار استعمال ہونےسے روکے،ممبئی اور پٹھان کوٹ حملوں کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، یہ مطالبہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے درمیان ملاقات کے بعد جاری مشترکہ اعلامیہ میں کیا گیا ہے ،اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان اربوں ڈالر کے جنگی سودے بھی طے پاگئے جبکہ دو طرفہ تجارت کو 500ارب ڈالر تک پہنچانے کا اعلان بھی کیا گیا ،دونوں رہنمائوں نے مشترکہ پریس کانفرنس میں تعلقات کو مزید وسعت دینے کا اعلان کرتے ہوئے اربوں ڈالر کے نئے جنگی سودوں اور انڈیا کو امریکی پیٹرول، گیس اور امریکی جوہری ری ایکٹروں کی فروخت کے منصوبے کا اعلان بھی کیا، منصوبے کے مطابق امریکا انڈیا سے ہونے والے تجارتی خسارے کو بھی ختم کرے گا اور دونوں ملکوں نے باہمی تجارت کو آئندہ پانچ برس میں 500 ارب ڈالر تک پہنچانے کا اعلان بھی کیا، صدر ٹرمپ نے مودی کے ساتھ مشترکہ کانفرنس میں بھی کہا کہ ’انڈیا نے امریکی مصنوعات پر بہت ڈیوٹی لگا رکھی ہے، جس کے سبب انڈیا میں کاروبار کرنا بہت مشکل ہے، اگر یہ ڈیوٹی کم کر کے امریکا کے برابر نہیں لائی گئی تو جوابی ٹیرف نافذ کیا جائے گا۔‘ مودی نے تجارتی خسارہ کم کرنے کی یقین دہانی کروادی ۔ اس موقع پر امریکی صدر نے 2008 میں ممبئی میں ہونے والے دہشت گرد حملوں میں مبینہ طور پر ملوث پاکستانی شہری طہور رانا کی حوالگی کی بھی حمایت کردی ۔ تفصیلات کے مطابق مودی ٹرمپ ملاقات کے بعد امریکا اور بھارت نے مشترکہ اعلامیہ میں اسلام آباد سے مطالبہ ہے کہ وہ ممبئی اور پٹھان کوٹ حملوں کےمجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ واشنگٹن نے منتخب امریکی مصنوعات پر محصولات میں کمی اور امریکی زرعی مصنوعات تک مارکیٹ تک رسائی بڑھانے کے لیے نئی دہلی کے حالیہ اقدامات کا خیرمقدم کیا ہے، جبکہ 2025 کے موسم خزاں تک تجارتی معاہدے کے ابتدائی حصوں پر بات چیت کرنے کی کوشش کی ہے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم بھارت کو فوجی فروخت میں اربوں ڈالر کا اضافہ کریں گے، ہم بھارت کو ایف 35 اسٹیلتھ لڑاکا طیارے فراہم کرنے کی راہ بھی ہموار کر رہے ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ دونوں ممالک نے ایک معاہدہ کیا ہے جس میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی خسارے کو کم کرنے کے لئےبھارت کو مزید امریکی تیل اور گیس درآمد کرنا بھی شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت امریکی جنگی ساز وسامان کی خریداری میں اربوں ڈالر کا اضافہ کرنا چاہتا ہے اور واشنگٹن کو تیل اور گیس کا نمبر ون سپلائر بنا سکتا ہے۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ واشنگٹن اور نئی دہلی بنیاد پرست دہشت گردی کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لئےمل کر کام کریں گے۔بھارتی سیکریٹری خارجہ وکرم مصری نے صحافیوں کو بتایا کہ نئی دہلی، غیر ملکی فوجی ساز و سامان کی خریداری کے لیے ایک وسیع منصوبے پر عمل پیرا ہے جس میں تیار کنندگان سے تجاویز طلب کرنا اور ان کا جائزہ لینا بھی شامل ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایف 35 لڑاکا طیاروں کی فروخت کے اعلان کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ ’مجھے نہیں لگتا کہ بھارت کی جانب سے جدید ایوی ایشن پلیٹ فارم کے حصول کے حوالے سے یہ عمل ابھی شروع ہوا ہے، فی الحال یہ منصوبہ ابھی تجویز کے مرحلے میں ہے‘۔ایف 35 لڑاکا طیارے بنانے والی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن نےکہا ہے کہ بھارت کو ایف 35 کی فروخت کے بارے میں کوئی بھی بات چیت حکومت سے حکومت کی سطح پر ہوگی۔