لاہور، اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک،اے پی پی) آئی ایف سی سربراہ مختار ڈیوپ نے وزیراعظم شہباز شریف اور اوروفاقی وزیرخزانہ و محصولات سنیٹر محمد اورنگزیب سے ملاقا توں میں کہا ہے کہ ہم پاکستان کی معاشی اصلاحات کو تسلیم کرتے ہیں، آرمی چیف نے آئی ایف سی کے گرین کارپوریٹ انیشی ایٹو کا دورہ کیا اور جدید زرعی مشینری کا معائنہ کیا،وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سمیت اعلیٰ حکومتی عہدیدار موجود تھے، بریفنگ بھی دی گئی ،تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، وفاقی وصوبائی وزرا اوراعلیٰ حکومتی عہدیداران نے ایس آئی ایف سی کے گرین کارپوریٹ انیشی ایٹو کا دورہ، وزیراعلیٰ پنجاب نے تین منصوبوں سمارٹ ایگری فارم، گرین ایگری مالز اور ایگری ریسرچ سہولت سنٹرکا باقاعدہ افتتاح کیا ،شرکاء کو زرعی شعبے کی ترقی کیلئے استعمال ہونے والی جدید زرعی مشینری کا معائنہ بھی کرایا گیا۔عام کسانوں کی تربیت کیلئے سمارٹ ایگری فارم کا قیام، ملک کی 95 فیصد زراعت کی ترقی کا ضامن ہے۔ آرمی چیف اور وزیر اعلیٰ پنجاب نے زرعی شعبے کی ترقی کیلئے جی پی آئی کی کاکردگی پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا۔ شرکا کو آگاہ کیا گیا کہ کسانوں کو مشینری خریدنے کے بجائے آسان کرائے پر حاصل کرنے کے مواقع میسرہوں گے،جدید آبپاشی کے نظام کے قیام کیلئے پنجاب بھر میں 25 گرین ایگری مال تیار سال کے اختتام تک ملک بھر میں 250 گرین ایگری مال کی تکمیل متوقع ہے،دریں اثناء وزیراعظم محمد شہباز شریف نے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر اور ایگزیکٹو نائب صدر مختار ڈیوپ سے ملاقات میں پاکستان میں نجی سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں آئی ایف سی کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے برآمدات کے ذریعے ملکی ترقی پر توجہ دینے اورملکی معیشت کے پورے ایکو سسٹم کی ڈیجیٹلائزیشن اور افرادی قوت بالخصوص پاکستان کے نوجوانوں کی ترقی کو فروغ دینے کے لئے مختلف پروگرامز کو ڈیزائن کرنے کی ضرورت پر زور دیاہے۔ ملاقات میں پاکستان میں آئی ایف سی کے جاری اور ممکنہ و متوقع اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزراء محمد اورنگزیب، احد خان چیمہ اور وزارت خزانہ و اقتصادی امور کے سینئر افسران بھی ملاقات میں موجود تھے۔وزیراعظم نے ورلڈ بینک گروپ کی پاکستان میں حال ہی میں 40 بلین امریکی ڈالر کے بے مثال عزم کے ساتھ جاری کردہ دس سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (2026-35) کے اجراء کو سراہا۔ اس میں انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن اور بین الاقوامی بینک برائے تعمیر نو اور ترقی کے ذریعہ 20 بلین امریکی ڈالر کا آسان شرائط کا قرضہ شامل ہوگا۔ آئی ایف سی پاکستان میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لئے مزید 20 بلین امریکی ڈالر اکٹھا کرے گا۔علاوہ ازیں وفاقی وزیرخزانہ و محصولات سنیٹر محمد اورنگزیب نے نجی شعبے کی قیادت میں معیشت کی ترقی اور برآمدات پر مبنی معشیت کو فروغ دینے کے حکومتی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ معیشت کے مختلف شعبوں میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر عملدرآمد جاری ہے۔ زرعی انکم ٹیکس میں نمایاں پیشرفت ہوئی ہے۔ پنشن اصلاحات پر عملدرآمد ہو رہا ہے اور 43 وزارتوں اور 400 منسلک محکموں کی تنظیم نو کی جا رہی ہے۔ انہوں نے یہ بات مختار دایوپ کی قیادت میں ملنے والے وفد سے ملاقات میں کہی۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان کی اقتصادی ترقی میں تعاون اور سرمایہ کاری جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے وفد کوبتایا کہ آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے میکرو اکنامک محاذ پر پاکستان کی پیش رفت کو سراہا۔مختار ڈیوپ نے حکومت کی اصلاحاتی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں نجی شعبے کے اسٹیک ہولڈرز نے وزیر خزانہ کی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے اور پیش رفت کو سراہا ہے۔انہوں نے ورلڈ بینک کے ساتھ پاکستان کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (سی پی ایف) کو بھی سراہا اور اسے عالمی سطح پر بہترین طریقوں میں سے ایک تسلیم کیا۔مختار ڈیوپ نے آئی ایف سی کے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے اور گرین انرجی، ڈیٹا سینٹرز، زرعی سپلائی چین میں بہتری، ٹیلی کام سیکٹر اور ڈیجیٹلائزیشن جیسے کلیدی شعبوں میں معاونت فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ متعدد بین الاقوامی شراکت داروں نے پاکستان کی بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کی صلاحیت کو عوامی طور پر تسلیم کیا ہے۔وفد میں آئی ایف سی کی علاقائی نائب صدر ہیلا چیکروحو، مشرق وسطیٰ، پاکستان اور افغانستان کیلئے آئی ایف سی کے علاقائی ڈائریکٹر خواجہ آفتاب احمد، پاکستان میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بن حسائن اورپاکستان و افغانستان کیلئے آئی ایف سی کے کنٹری منیجر ذیشان شیخ شامل تھے۔
پشاور گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو جو ٹاسک اسلام اباد سے ملتا...
اسلام آباد ایک خوش آئند پیش رفت کے طور پر آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن اور پاکستان کاٹن جنرز...